اسلام آباد،25نومبر (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کے معاشی استحکام اور ترقی کے لئے برآمدات میں اضافہ نا گزیر ہے ، برآمدات اور درآمدات میں حائل خلیج دور کرنے کے لئے سمندر پار پاکستا نیوں کی جانب سے بھجوائی جانے والی ترسیلات زر بہت اہم ہیں ، بیرون ملک مقیم پاکستانی ہمارا اثاثہ ہیں، بینکنگ کے ذریعے پیسہ بھیجنے والوں کو مراعات دینگے۔
وہ جمعرات کو سوہنی دھرتی ریمیٹنس پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔ وزیرِ اعظم کے سمندر پار پاکستانیوں کیلئے سہولیات فراہم کرنے کے ویژن کے تحت سٹیٹ بنک نے سوہنی دھرتی ریمیٹنس پروگرام کا اجرا کیا ہے ،پروگرام کے تحت سٹیٹ بنک کے تفویض کردہ ذرائع سے بھیجی جانے والی ترسیلاتِ زر کے عوض سمندر پار پاکستانیوں کو ریوارڈ پوائنٹس حاصل ہوں گے جن کے ذریعے وہ سرکاری اداروں سے دی جانے والی خدمات کا مفت استعمال کر سکیں گے۔ اس مقصد کیلئے موبائل ا یپلیکیشن کا اجرا بھی کیا جا رہا ہے جس کے تحت سمندر پار پاکستانی اپنے ریوارڈ پوائنٹس کے عوض نہ صرف سرکاری اداروں کی خدمات حاصل کر سکیں گے بلکہ اس سے استفادہ حاصل کرنے کیلئے اپنے علاوہ ایک بینیفشری کی نشاندہی بھی کر سکتے ہیں جس کو یہ ریوارڈ پوائنٹس منتقل ہو سکتے ہیں۔
وزیرِ اعظم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس نئے پروگرام پر گورنر سٹیٹ بینک کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ، سمندر پار پاکستانی ہمارا اثاثہ ہیں ، مشکل وقت میں ان کی جانب سے بھجوائی جانے والی ترسیلات زر سے ملک کی مدد ہوئی ، ہماری حکومت نے سمندر پار پاکستانیوں کے لئے روشن ڈیجیٹل سمیت مختلف اقدامات اٹھائے ہیں ۔ سوہنی دھرتی ریمیٹنس پروگرام بھی سمندر پار پاکستانیوں کے لئے مراعات میں سے ایک ہے ، اس پروگرام کے تحت بینکوں کے ذریعے پیسے بھجوانے والے سمندر پار پاکستانیوں کو مختلف سہولیات میسر آئیں گی ، یہ اقدام حکومت میں آتے ہی اٹھا لینا چاہئے تھا ۔ انہوں نے کہاکہ روشن ڈیجیٹل پروگرام کے لئے سمندر پار پاکستانی گھر خرید سکتے ہیں ، جائیداد خرید سکتے ہیں ۔
وزیراعظم نے کہاکہ سمندر پارپاکستانی سب سے زیادہ ریئل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کرتے ہیں تاکہ وہ اپنا گھر بنا سکیں ۔انہوں نے کہاکہ بینک کے ذریعے خریدی جانے والی جائیداد ایک محفوظ سرمایہ کاری ہے اس سے جعلی سکیموں میں سرمایہ کاری سے سمندر پار پاکستانی محفوظ رہ سکیں گے کیونکہ بینک ادائیگی سے قبل اس سکیم کے بارے میں تمام معلومات حاصل کر چکے ہوں گے ۔
وزیراعظم نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کو ٹیکس میں بھی چھوٹ دینے کے لئے منصوبہ لا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیم کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہئے کہ جب تک ہماری برآمدات نہیں بڑھتیں ملک سے سرمایہ باہر منتقل ہوتا رہے گا ۔ وزیراعظم نے کہاکہ ہماری پوری کوشش ہے کہ 90لاکھ پاکستانیوں کو کیسے مراعات دینی ہیں وہ پاکستان کے لئے بڑا درد رکھتے ہیں ، ان کے لئے ہم آسانیاں پیدا کر رہے ہیں تاکہ وہ کیسے سرمایہ کاری کریں اور کاروبار چلاسکیں ، اس ضمن میں حائل تمام رکاوٹیں دور کرنے کے لئے کوشاں ہیں ۔
وزیراعظم نے کہاکہ بیرون ملک سے جو پاکستانی جتنا زیادہ پیسہ بھیجے گا اسے اتنا ہی وی آئی پی پروٹوکول ملے گا ۔ مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ سوہنی دھرتی ریمیٹنس پروگرام حکومت کی طرف سے سمندر پار پاکستانیوں کا ایک شکریہ ہے ، جب سمندر پار پاکستانیز بینکوں کے ذریعے پیسے بھجواتے ہیں تو بینکوں کو اس پر کچھ رقم ریوارڈ ملتی ہے تاہم رقم بھیجنے والے کے لئے اس میں کوئی ریوارڈ نہیں ، سٹیٹ بینک کی جانب سے الیکٹرانکلی اور ڈیجیٹل بنیادوں پر یہ پروگرام ایک مارکہ سے کم نہیں ، پاکستانیوں کو اپنی بھجوائی گئی رقم پر ملنے والے پوائنٹس وہ پی آئی اے کے ٹکٹ خریدنے ، پاسپورٹ سمیت دیگر سہولیات کے حصول میں استعمال کر سکتے ہیں ، حکومت نے اس پروگرام میں جو پیسے ڈالے ہیں وہ ایک حقیر سا تحفہ ہے ، ہماری درآمدات اور برآمدات میں حائل خلیج سمندر پار پاکستانی پر کر رہے ہیں ۔