اسلام آباد۔17نومبر (اے پی پی):پارلیمنٹ کے بدھ کو ہونے والے مشترکہ اجلاس میں 440 ارکان میں سے حکمران اتحاد کے 226 جبکہ اپوزیشن کے 204 ارکان حاضر ہوئے، حکمران اتحاد کے 2 اور اپوزیشن کے 7 ارکان غیر حاضر رہے۔ بدھ کو پارلیمنٹ کاالیکٹرانک ووٹنگ مشین کے عام انتخابات میں استعمال اور سمندرپار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے سمیت اہم بلز کی منظوری کے لئے بلایا گیا ۔مشترکہ اجلاس سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی صدارت میں ہوا جس میں 60 نکاتی پہلے سے جاری شدہ جبکہ 10 نکاتی ضمنی ایجنڈا نمٹایا گیا اس دوران وزیر اعظم حکومتی ٹیم کی قیادت کرتے ہوئے خود ایوان میں موجود رہے۔پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی جاری کی گئی حاضری رپورٹ کے مطابق دونوں ایوانوں میں حکمران اتحاد کے 226 ارکان مشترکہ اجلاس کے موقع پرایوان میں حاضر رہے ان میں سپیکر سمیت قومی اسمبلی کے 178 ارکان جبکہ سینٹ کے تمام 48 ممبران ایوان میں موجود رہے۔قومی اسمبلی کے دوارکان خالد مگسی اور علی نوازشاہ غیر حاضر رہے۔اپوزیشن کی پارلیمان میں کل تعداد 212 ہے جن میں سے قومی اسمبلی کے 154 اور سینٹ کے 50 ارکان حاضر رہے۔اپوزیشن کے 7 ارکان غیر حاضر رہے ان میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل، پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید نوید قمر،نواب محمد ہوسف تالپور،جام عبدالکریم بجار،شہناز نصیر بلوچ،آفرین خان اور علی وزیر شامل ہیں۔قومی اسمبلی کی ایک نشست مسلم لیگ ن کے رکن پرویز ملک کی وفات کی وجہ سے خالی ہے جبکہ ایک سینیٹر اسحاق ڈار کی رکنیت حلف نہ اٹھانے کی وجہ سے معطل ہے۔اس طرح 442 کے ایوان میں 440 ارکان میں سے دونوں اطراف کے 430 ارکان حاضر رہے۔