ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات آئین پاکستان کے تحت ہورہے ہیں، ٹی ٹی پی نے کل سیزفائر کا اعلان کیا ، چوہدری فواد حسین

13

اسلام آباد۔9نومبر  (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات آئین پاکستان کے تحت ہورہے ہیں، ٹی ٹی پی نے کل سیزفائر کا اعلان کیا۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کالعدم تحریک طالبان کے ساتھ حکومت کے مذاکرات پاکستان کے آئین اور قانون کے تحت ہوں گے، مذاکرات ان گروپوں سے ہوں گے جو پاکستان کے آئین اور قانون کا احترام کریں گے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ یہ امر واضح ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات پاکستان کے آئین و قانون کے تحت ہو رہے ہیں، کالعدم ٹی ٹی پی ایک گروپ پر مشتمل نہیں، اس میں متعدد گروپس شامل ہیں، پاکستان کی ریاست اپنے ان شہریوں کو موقع فراہم کرنا چاہتی ہے جو پاکستان کے آئین کا احترام کرتے ہوئے واپس آنا چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز کالعدم ٹی ٹی پی نے سیز فائر کا اعلان کیا ہے، یہ نہیں ہو سکتا کہ ریاست ہر وقت حالت جنگ میں رہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کی اتھارٹیز نے بھی ہم سے درخواست کی کہ کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات کئے جائیں۔ ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ افغانستان کے اندر نئی حکومت پاکستان کے اندر امن چاہتی ہے، ہم اس خطے میں امن چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں مقامی لوگوں کو بھی شامل کیا گیا ہے، جو لوگ اس جنگ میں متاثر ہوئے ہیں انہیں بھی ان مذاکرات میں حصہ بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس جنگ میں پاک فوج اور قبائلی علاقوں کے لوگ شہید ہوئے، بالآخر ہمیں ایک حل کی طرف جانا ہے، جو لوگ ہمارے آئین اور قانون کو مان کر آنا چاہتے ہیں، انہیں موقع دینا چاہئے۔ ایک اور سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ افغانستان میں 2 کروڑ 30 لاکھ افراد بھوک کا سامنا کر رہے ہیں تو بحیثیت انسان، مسلمان، ہمسایہ ہمارا فرض ہے کہ ایسی صورتحال میں ان کی مدد کی جائے، ہم افغان اتھارٹیز سے کہہ رہے ہیں کہ وہ جامع حکومت بنائیں اور تاجک اور ازبک فریقین کو حکومت میں شامل کریں، ہم دنیا سے بھی کہہ رہے ہیں کہ وہ افغانستان کے عوام کے ساتھ کھڑی ہو، اسلامی ممالک مل کر افغان عوام کی مدد کریں، ہم افغانستان میں جامع حکومت چاہتے ہیں، ہم انہیں تسلیم نہیں کر رہے، ہمارا موقف ہے کہ علاقائی طاقتیں انہیں تسلیم کریں گی تو ہم کریں گے لیکن اس صورتحال سے ہٹ کر افغانستان کے عوام کے ساتھ تو کھڑا ہونا چاہئے۔ انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر ان کی ہر ممکن مدد کرنی چاہئے۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہا کہ نواز شریف دسمبر میں کیوں، اسی مہینے واپس آئیں، ہم تو چاہتے ہیں کہ وہ کوئی تو کمٹمنٹ پوری کریں، شہباز شریف کو چاہئے کہ وہ نواز شریف کو واپس لائیں، پی ڈی ایم کا مارچ ہر سال ہوتا ہے، حکومت کے اقتدار میں آنے کے پہلے سال کے بعد ہی یہ جتھا لے کر آ گئے تھے، یہ ان کی ونٹر ایکٹیویٹی ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ چینی کا بحران آئندہ چند روز میں حل ہو جائے گا۔