لاہور، 6 نومبر (اے پی پی):ترجمان پنجاب حکومت حسان خاور نے کہا ہے کہ مخالفین کا واویلا بلاجواز اور ایجنڈا سیاسی ہے، عوام کو خومخواہ گمراہ کیا جارہا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ مارکیٹ میں چینی کا وافر سٹاک موجود ہے، سپلائی کی کمی ہرگز نہیں ہے،مارکیٹ میں درآمد شدہ چینی آج بھی نوے روپے فی کلو کے حساب سے مل رہی ہے۔
ہفتہ کو یہاں جاری اپنے ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایک لاکھ دس ہزار ٹن چینی لفٹ کر لی ہے،اس میں سے 52 ہزار ٹن فروخت ہو چکی، 30 ہزار ٹن حکومت کے سٹاک میں موجود ہے،23 ہزار ٹن چینی کراچی سے آ رہی ہے، 34 ہزار ٹن لنگر انداز بحری جہازوں میں موجود ہے جبکہ یوٹیلیٹی اسٹورز پر 30 ہزار ٹن کا سٹاک موجود ہے اور پرائیویٹ سٹاک بھی چالیس سے پچاس ہزار ٹن تک دستیاب ہے۔
ترجمان پنجاب حکومت حسان خاورنے کہا کہ کرشنگ سیزن شروع ہونے تک چینی کا سٹاک ضروریات کے لیے کافی ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام سے درخواست ہے کہ درآمد شدہ چینی استعمال کریں، وفاق اور حکومت پنجاب چینی پر پانچ ارب روپے کی سبسڈی دے رہی ہے۔
حسان خاورنے کہا کہ لوکل چینی کی گراں فروشی پر حکومت سخت ایکشن لے رہی ہے، پہلے گراں فروشی پر حکومت شوگر ملوں کا سٹاک اٹھا لیتی تھی اب یہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہونے کے باعث ایسا نہیں کیا جا سکتا، حکومت اپنا کیس عدالت میں بھرپور طریقے سے پیش کرے گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت ڈیلرز اور بروکرز کے خلاف بھرپور ایکشن لے رہی ہے،اگر مل مالکان بھی گراں فروشی میں ملوث ہوئے تو بلا تفریق کارروائی کی جائے گی ،کچھ ملوں کو ریکارڈ مہیا نہ کرنے پر سیل بھی کیا جا چکا ہے۔
ترجمان پنجاب حکومت نے کہا کہ اپوزیشن اب چینی پر سیاست کر رہی ہے ، سندھ کا کرشنگ سیزن اکتوبر یا نومبر کے آغاز میں شروع ہوتا تھا، اس سال کرشنگ سیزن لیٹ کر کے سندھ مصنوعی بحران پیدا کر رہا ہے، حکومت بہت جلد اس مشکل صورتحال پر قابو پا لے گی۔