اسلام آباد۔13دسمبر (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اس وقت ہمارا ملک بھی دو طبقات میں تقسیم ہو گیا تھا۔ ایک طبقہ امریکا کا مخالف تھا اور دوسرا امریکا کی حمایت میں آگے آ گیا جس کی وجہ سے ہم اپنا نکتہ نظر اس طریقے سے دنیا کے سامنے لا ہی نہ سکے۔ وزیراعظم نے کہا کہ مسلمان دنیامیں ہی ایسے تھنک ٹینکس موجود نہیں تھے جو یہ جواب دیتے کہ اسلام اور دہشت گردی کاآپس میں کوئی تعلق نہیں ہے۔ دنیا بھر میں اسلاموفوبیا کے ذمہ دا رہم نہیں ہیں۔ کوئی مذہب دہشت گردی کی اجازت نہیں دیتا۔ انسانی معاشروں میں انتہا پسند، اعتدال پسند اور آزاد خیال ہر طرح کے لوگ ہوتے ہیں لیکن مذہب کا تو دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔ مغرب میں رہنے والے مسلمانوں کو نائن الیون کے بعد بہت مشکلات کا سامنا کرناپڑا لیکن دنیا میں مسلمان قیادت کی طرف سے اس حوالے سے کوئی جواب سامنے نہیں آیا۔