افغانستان میں انسانی المیہ ہر گذرتے دن کے ساتھ بڑھ رہا ہے، او آئی سی وزراءخارجہ کانفرنس میں افغانستان کی صورتحال پر توجہ مرکوز کی جائے گی، وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین

188

اسلام آباد،08دسمبر  (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ افغانستان میں انسانی المیہ ہر گذرتے دن کے ساتھ بڑھ رہا ہے، سرد موسم میں افغانستان کے لوگ بدترین انسانی بحران سے دوچار ہیں، 19 دسمبر کو او آئی سی وزراءخارجہ کانفرنس میں افغانستان کے اندر انسانی المیہ کی صورتحال پر توجہ مرکوز کی جائے گی، ہماری کوشش ہے کہ سعودی عرب سمیت دیگر برادر ممالک کے ساتھ مل کر ایسا میکنزم تشکیل دیا جائے جس سے افغانستان کے لوگوں کی مدد کی جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سعودی سفارت خانہ کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان افغانستان کی ہر ممکن مدد کر رہا ہے، ہم دو لاکھ 50 ہزار میٹرک ٹن گندم افغانستان کو فراہم کر رہے ہیں، پاکستان نے افغانستان  سے درآمد کی جانے والی 40 اشیاءپر ڈیوٹی ختم کی ہے، اس اقدام سے افغانستان کے کاروباری افراد کو اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی وزراء خارجہ اجلاس بنیادی طور پر غیر سیاسی اجلاس ہوگا جس میں صرف افغانستان کی انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر مدد پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔

 چوہدری فواد حسین نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ دنیا افغانستان کی مدد کے لئے مل بیٹھے، افغانستان میں پیدا ہونے والا بحران شدت اختیار کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”دی اکانومسٹ“ نے گزشتہ ماہ اپنی رپورٹ میں افغانستان کے اندر انسانی المیہ کا ذکر کیا جو یمن، شام اور عراق سے بڑا ہو سکتا ہے، ایسی صورتحال میں ہمیں افغانستان کے عوام کی مدد پر توجہ دینی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سیاست پر بعد میں بھی بات کر سکتے ہیں لیکن افغانستان میں پیدا ہونے والے انسانی المیہ پر بات کرنے میں تاخیر نہیں کر سکتے۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے ہمیشہ افغانستان میں امن کی بات کی ہے، ہماری حکومت افغانستان میں امن کے لئے کوشاں ہے۔

 انہوں نے بتایا کہ او آئی سی وزراءخارجہ کانفرنس 1980ءکے بعد پاکستان کا سب سے بڑا خارجہ امور کا ایونٹ ہوگا جس میں 27 ممالک کے وزراءخارجہ شرکت کریں گے جبکہ 84 ممالک کی نمائندگی ہوگی۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ ہمارے برادرانہ تعلقات قیام پاکستان سے پہلے کے قائم ہیں، جب سعودی عرب کے شاہ عبدالعزیز 1946ءمیں کراچی آئے تو آل انڈیا مسلم لیگ کی قیادت نے ان کا استقبال کیا جس میں مرحوم ایم اے ایچ اصفہانی بھی شامل تھے۔