گوادر ،16دسمبر ( اےپی پی):وزیراعلی ٰبلوچستان میر عبدلقدوس بزنجو، صوبائی وزراء سید احسان شاہ اور میر ظہور بلیدی کے گوادر دھرنے کے قائد مولانا ہدایت الرحمان کے درمیان کامیاب مذاکرات اور معاہدہ طے پاۓ جانے کے بعد گوادر دھرنا 31 دن جاری رہنے کے بعد ختم ہو گیا ۔بلوچستان حکومت نے دھرنا شرکا کے تمام مطالبات تسلیم کرلئے یہ مطالبات صوبائی حکومت کی پالیسی کا حصہ بھی ہیں۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو اور حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت اللہ نے معاہدے پر دستخط کئے۔ ڈپٹی کمشنر گوادر نے فریقین کے درمیان ہونے والا معاہدہ پڑھ کرسنایا ۔صوبائی وزیر میر ظہور بلیدی نے تین نوٹیفکیشن قائد حق دو تحریک کے حوالے کئے۔ حکومت بلوچستان نے مولانا کا نام فورتھ شیڈول سے نکالنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ۔
وزیراعلئ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو دھرنے میں شریک خواتین سے بھی ملاقات کی خواتین نے مطالبات منظور کرنے پر انکا شکریہ ادا کیا ۔ دھرنا شرکا سے خطاب میں وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ دھرنے کے شکل میں جو مطالبات کئے گئے جائز تھے۔ حکومت سنبھالتے ہی ہمارا واضح موقف تھا کہ بارڈر ٹریڈ کی اجازت ہونی چاہیئے ہم روزگار دے نہیں سکتے تو چھیننا بھی ناجائز ہے۔ عوام کی خدمت ہمارا فرض ہے۔ ماہی گیروں کیلئے ایک خصوصی پیکج دیں گے تاکہ وہ اپنےلیے کشتیاں بناسکیں ۔