موجودہ حکومت نے انسانی حقوق کو اولین ترجیح دی ہے ، ڈاکٹر شیریں مزاری

37

اسلام آباد۔16دسمبر  (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ  موجودہ حکومت نے انسانی حقوق کو اولین ترجیح دی ہے اور پاکستان جنوبی ایشیا کا پہلا ملک ہے جس نے بزنس اور انسانی حقوق بارے نیشنل ایکشن پلان وضع کیا ہے۔سرکاری اداروں کے علاوہ نجی سیکٹر میں بھی انسانی حقوق کے تحفظ  پر حکومت کی توجہ ہے، اس بات کو یقینی بنایا جائے گا  کہ پلان پر من و عن عمل ہو۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں    وزارت انسانی حقوق اور  یو این ڈی پی کی معاونت سے کاروبار اور انسانی حقوق سے متعلق پہلے نیشنل ایکشن پلان کی لانچنگ سے متعلق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعظم کے مشیر برائے  تجارت و سرمایہ کاری عبد الرزاق داؤد تقریب کے مہمان خصوصی کے تھے ۔ تقریب میں یو این ڈی پی کی ڈپٹی ریزیڈنشل نمائندہ  ایلیونا نکویٹا، مختلف ممالک کے سفیر، سفارت کار، اور دیگر معززین  نےبھی  شرکت کی۔ڈاکٹر شیریں مزاری نے  کہا کہ ایک بین الوزارتی نفاذ کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس میں تمام کاروباری برادریوں، چیمبرز آف کامرس اور لیبر یونینز کو اعتماد میں لے کر پہلے سے طے شدہ ٹائم فریم میں اس پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ  حکومت  کام کی جگہ پر خواتین اور بچوں کے حقوق کے تحفظ بارے میں بہت حساس  ہے اور کام کی جگہوں  پر ہراساں کرنے پر چیک رکھنے کے لئے کچھ ٹھوس اقدامات کئے جائیں گے۔   انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں ہماری 80 لاکھ سے زیادہ آبادی ورکنگ کلاس سے  ہے اور ہمیں پائیدار معیشت اور رواداری والے معاشرے کے حصول کے لئے تمام ورکنگ کمیونٹیز اور صنعتوں کی ضروریات کو جاننے کی ضرورت ہے۔  وفاقی وزیر نے میں  نیشنل ایکشن پلان کی تیاری میں شامل تمام اسٹیک ہولڈرز کی شراکت کا اعتراف کیا۔  قبل ازیں وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری  عبدالرزاق داود نے اپنے خطاب میں کہا کہ وزارت انسانی حقوق نے اس نیشنل ایکشن پلان کی تیاری اور اس کو اپنانے کے لئے قابل تحسین کام کیا ہے جو یقیناً بزنس کمیونٹی اور ورکنگ کلاس کے تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان نتیجہ خیز میل جول پیدا کرکے ہمارے ملک میں معیار زندگی کو بہتر بنائے گا۔ انھوں  نے کہا کہ ایکشن پلان مکمل طور پر کا روباری ماحول اور انسانی حقوق کی تکمیل، احترام اور تحفظ  پرہماری خواہشات پر مبنی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ یورپی یونین نے ہمیں اپنی منڈیوں تک ڈیوٹی فری رسائی دی ہے اور اس کے بدلے میں ہمیں کچھ اچھی کاروباری اقدار کو نافذ کرنا ہوگا لیکن ابھی بھی کارکنوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے خاص طور پر ایس ایم ایز کی سطح پر بہت زیادہ کام کی ضرورت ہے۔انہوں نے نیپ میں ان ایکشن آئٹمز کا خیر مقدم کیا جن کا مقصد کاروبار کے ذمہ دارانہ طرز عمل کو فروغ دینا ہے اور اسے جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے تحت پاکستان کے وعدوں کی تکمیل میں اہم تاریخ ساز موڑ قرار دیا۔