وزیراعظم کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت جھینگوں کی فارمنگ کو فروغ دینے کے لیے عملی اقدامات جاری ہیں؛ ڈائریکٹر ٹریننگ فشریز ڈویلپمنٹ بورڈ ڈاکٹر امداد اللہ سالار 

163

ملتان ، 24 دسمبر (اے پی پی ): ڈائریکٹر ٹریننگ فشریز ڈویلپمنٹ بورڈ ڈاکٹر امداد اللہ سالار  نے کہا  ہے کہ وزیراعظم کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت جھینگوں کی فارمنگ کو فروغ دینے کے لیے عملی اقدامات جاری ہیں، فشریز ڈویلپمنٹ بورڈ  وزیر اعظم کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت ملک بھر میں موسمیاتی مزاحمتی جھینگا فارمنگ کو فروغ دینے کے لیے کام کر رہا ہے۔

جمعہ کو یہاں اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جامع پروگرام کے تحت جھینگا ہیچری، ریسرچ سنٹر، جھینگا فارم، جھینگا پروسیسنگ پلانٹ، فیڈ مل اور ملک بھر کے کسانوں کو سبسڈی فراہم کی جائے گی۔

 فشریز ڈویلپمنٹ بورڈ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کا ذیلی ادارہ ہے۔  انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت ملک بھر میں جھینگا فارمنگ کے فروغ کے لیے چھ ارب روپے رکھے گئے ہیں، متعلقہ صوبوں کے محکمہ ماہی پروری کے تعاون سے منافع بخش جھینگا فارمنگ کو فروغ دینے کے لیے کوششیں جاری ہیں ۔

ڈائریکٹر ٹریننگ فشریز ڈویلپمنٹ بورڈ ڈاکٹر امداد اللہ سالار نے کہا کہ فشریز ڈویلپمنٹ بورڈ نے ملک میں 35,000 ایکڑ رقبے پر جھینگا فارمنگ کو یقینی بنانے کا ہدف مقرر کیا ہے، ملک میں کافی نمکین مٹی تھی جہاں کچھ بھی کاشت نہیں کیا جا سکتا تھا ۔تاہم، انہوں نے اشارہ کیا کہ مٹی کا ایسا ٹکڑا کیکڑے کی کاشت کے لیے بہت اہم ہے۔

 منافع کے مارجن کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ کل سرمایہ کاری کا سو فیصد منافع پیش کر سکتا ہے۔ جھینگا فارمنگ کے فروغ کے لیے ورک پلان کے بارے میں ڈائریکٹر ٹریننگ نے اشارہ دیا کہ بلوچستان میں کوسٹل لائن کے ساتھ ایک میگا ہیچری قائم کی جائے گی۔  اس ہیچری سے سالانہ 250 ملین بیج پیدا ہوں گے۔

 جھینگے کے بیج کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں  انہوں نے کہا کہ ملک میں ہیچری کی کمی ہے اور جھینگے کا بیج تھائی لینڈ سے درآمد کیا جاتا ہے، درآمد شدہ بیج کی قیمت تقریباً 8 روپے ہے تاہم 2022 میں ہیچری کے قیام کے بعد جھینگے کا بیج صرف ایک روپے میں دستیاب ہوگا ۔

ڈاکٹر امداد اللہ نے بتایا کہ  پڑوسی ملک میں 300 ہیچریاں ہیں اور اس کی جھینگے کی برآمدات چھ ارب ڈالر سے زیادہ ہیں،  اسی طرح مظفر گڑھ میں بھی ایک ریسرچ سنٹر قائم کیا جا رہا ہے، تحقیقی مرکز کو جدید سہولیات سے آراستہ کیا جائے گا، یہ کسانوں کو تکنیکی مدد بھی فراہم کرے گا۔

  جھینگا فارم کے بارے میں انہوں نے مشاہدہ کیا کہ پنڈ دادن خان میں 15 ایکڑ رقبے پر مشتمل جھینگا فارم متعارف کرایا جا رہا ہے۔  اس میگا اقدام کے تحت ویلیو ایڈیشن کے لیے ایک جدید فیڈ مل اور پروسیسنگ پلانٹ بھی جاری ہے۔

ڈاکٹر امداد اللہ نے یہ بھی کہا کہ فشریز ڈویلپمنٹ بورڈ کسانوں کو تربیت بھی دے رہا ہے اس نے ملک میں 1500 کسانوں کو تربیت فراہم کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے  اب تک 200 کسانوں نے جھینگا فارمنگ کے حوالے سے خصوصی تربیت حاصل کی ہے، کسانوں کو کیکڑے کی کاشت سے متعلق تمام پہلوؤں کے بارے میں تربیت فراہم کی جا رہی تھی۔

ڈائریکٹر ٹریننگ فشریز ڈویلپمنٹ بورڈ ڈاکٹر امداد اللہ سالارنے کہا کہ ملتان میں 15 روزہ تربیتی پروگرام جاری ہے جس میں خطے بھر سے 65 کسانوں نے تربیتی سیشن میں شرکت کی۔

 کسانوں کو سہولیات کے بارے میں ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے، ڈاکٹر امداد اللہ نے کہا کہ حکومت نے کیکڑے کی کاشت کے لیے زمین کی تیاری پر 150,000 روپے فی ایکڑ سبسڈی کا اعلان کیا ہے ،خواہشمند کسان سبسڈی کے لیے صوبائی محکمہ زراعت کے پاس درخواست دے سکتے ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ  حکومت راولپنڈی اور بہاولپور میں دو تربیتی ہاسٹلز کے قیام کے لیے بھی کام کر رہی ہے، جھینگا برآمدی اجناس ہے اور ملک بھر میں اسے فروغ دینے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ ملک 2024 تک 10,000 ٹن جھینگا پیدا کرنے کے قابل ہو جائے گا۔