شہروں کا پھیلاؤ بڑھ رہا ہے ماسٹر پلان ترتیب دے رہے ہیں؛ وزیراعظم عمران خان

2

اسلام آباد، 04جنوری (اے پی پی ):وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آنے والی نسلوں کیلئے ہم نے اپنے ماحول کو بچانا ہے، دنیا میں اب موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کیلئے احساس پیدا ہو رہا ہے، ہماری حکومت نے جنگلات لگانے کی مہم شروع کی اور 15 نئے نیشنل پارکس ڈیکلیئر کئے، شہروں کے نئے ماسٹر پلان بنائے جا رہے ہیں، ورلڈ بینک اور وزارت موسمیاتی تبدیلی کے مابین اشتراک خوش آئند ہے،بلین ٹری سونامی بہت اہم ہے ، اپنے جنگلات اور نیشنل پارک کو محفوظ بنانا ہے، شہروں کا پھیلاؤ بڑھ رہا ہے ماسٹر پلان ترتیب دے رہے ہیں۔

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو وزارت موسمیاتی تبدیلی اور عالمی بینک کے مابین مشترکہ بیان پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے ورلڈ بینک کی معاونت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ورلڈ بینک نے اہم اہداف کے حصول کیلئے حکومت پاکستان کے ساتھ تعاون کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ان 10 ملکوں میں شامل ہے جو ماحولیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہیں جبکہ ماحول کو خراب کرنے میں ہمارا حصہ سب سے کم ہے۔

 وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے آنے والی نسلوں کیلئے اپنے ماحول کو بچانا اور گلوبل وارمنگ کو روکنا ہے۔ انہوں  نے کہا کہ دنیا میں بارشیں کم ہو رہی ہیں اور گرمی بڑھ رہی ہے، جن ملکوں کی وجہ سے ماحول متاثر ہوا ہے اور موسمیاتی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں انہوں نے صورتحال کا بروقت ادراک نہیں کیا اور بہت تاخیر سے اس مسئلہ کی اہمیت کو سمجھا، اب دنیا اس صورتحال کا ادراک کر رہی ہے اور یہ احساس پیدا ہو رہا ہے کہ ماحول کو بچانے کی ضرورت ہے کیونکہ اس کے منفی اثرات سے متاثر ہوئے بغیر کوئی بھی نہیں رہ سکے گا۔

 وزیراعظم نے کہا کہ سائبیریا میں درجہ حرارت بڑھ رہا ہے، کیلیفورنیا اور آسٹریلیا میں جنگلات آتشزدگی کا شکار ہو رہے ہیں، دنیا کے کئی ممالک اس صورتحال سے بہت زیادہ متاثر ہیں، اگر دنیا نے احتیاط نہ کی تو فوڈ سکیورٹی اور کلچر بھی متاثر ہو گا۔ انہوں  نے کہا کہ پاکستان بھی موسمیاتی تبدیلیوں سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے، ہمارے گلیشیئرز پگھل رہے ہیں اور شہروں میں ماحولیات کے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم جو اقدامات کر رہے ہیں آنے والی  نسلوں کیلئے یہ ضروری ہیں، 10 ارب درخت لگانا ہمارا بہت اہم منصوبہ ہے، جن علاقوں میں کبھی جنگل تھے وہ ختم ہو گئے، جب ہم نے جنگلات کی ڈیجیٹل میپنگ کی تو پتہ چلا کہ بہت سے جنگلات صرف کاغذی حد تک رہ گئے ہیں اس لئے ہم نے جنگلات اور درخت لگانے کی مہم شروع کی اور 15 نئے نیشنل پارکس ڈیکلیئر کئے، یہ نیشنل پارکس ہمارے تحفظ کیلئے ضروری ہیں، آنے والی نسلوں کو بھی ان کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے نیشنل پارکس کے تحفظ کیلئے لوگ رکھے جا رہے ہیں، ٹیکنالوجی و ڈرونز کے ذریعے ان کی مانیٹرنگ بھی کی جا رہی ہے، سیٹلائٹ امیج سے بھی مدد لی جا رہی ہے، ڈی آئی خان میں ہم نے جنگل لگایا جس سے وائلڈ لائف کا تحفظ بھی ممکن ہوا ہے اور علاقہ کے عوام کو روزگار کے مواقع بھی ملے ہیں اور سیاحت کو بھی فروغ مل رہا ہے۔

 وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں اپنے جنگلات اور پارکس کا تحفظ کرنا ہے، نئے منصوبوں کیلئے گارڈز رکھے جائیں گے۔ انہوں  نے کہا کہ شہر پھیل رہے ہیں اور ان پر دبائو بڑھ رہا ہے، شہروں میں سرسبز علاقے کم ہو رہے ہیں، مارگلہ نیشنل پارک کو بھی تحفظ کی ضرورت ہے، آبادیاں بڑھنے کی وجہ سے صاف پانی اور ہوا سمیت شہری مسائل کا سامنا ہے، جنگلات کم ہونے اور ماحولیاتی آلودگی سے عوام کی زندگیوں کو بھی خطرات لاحق ہیں، بچے اور بوڑھے خاص طور پر آلودگی کا شکار ہو رہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ شہریوں کے نئے ماسٹر پلان بنائے جا رہے ہیں اور شہروں کو ایک حد میں رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مینگروز کو بچانا بھی بہت اہم ہے، سندھ اور بلوچستان میں مینگروز کی تعداد بڑھنا خوش آئند ہے، اس سے وائلڈ لائف کا بھی تحفظ ہو گا۔انہوں  نے موسمیاتی تبدیلی کی وزارت اور ورلڈ بینک میں اشتراک کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبے ہماری آنے والی نسلوں کیلئے بھی بہت اہم ہیں۔