وزیراعظم عمران خان کی اسلام آباد میں سرکاری رہائشوں پر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی بنیاد پر کمرشل عمارتیں تعمیر کرنے، شہروں کی حدود متعین کرنے کی ہدایت

21

اسلام آباد،6جنوری  (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نےاسلام آباد کے مہنگے سیکٹرز میں سرکاری رہائشوں پر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی بنیاد پر کمرشل عمارتیں تعمیر کرنے  اور  بے ہنگم پھیلائو کو روکنے کے لئے شہروں کی حدود متعین کرنے کی ہدایت  کرتے ہوئے کہا ہے کہ غریب و متوسط طبقے کے لیے کم قیمت گھروں  کی تعمیر کا وعدہ پورا کر رہے ہیں،گھروں کی تعمیر کے لئے اب تک 38 ارب روپے کے قرضے فراہم کئے جاچکے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو  اپنی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی برائے ہائوسنگ، تعمیرات و ترقی کے  اجلا س میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے غریب و متوسط طبقے کے لیے کم قیمت گھروں کا جو وعدہ کیا تھا، اسے پورا کر رہے ہیں۔ ملک کی تاریخ میں پہلی دفعہ اسلام آباد کی کچی آبادیوں کے رہائشیوں کے لیے 12,400 کم قیمت و معیاری فلیٹ مہیا کئے جارہے ہیں۔

 اجلاس کو آگاہ کیا گیا کے سی ڈی اے اور نیا پاکستان ہائوسنگ اتھارٹی ان فلیٹس کے لیے سبسڈی مہیا کرے گی جس سے ماہانہ قسطیں کم سے کم رکھی جائیں گی۔ ان فلیٹس میں تمام شہری سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد میں بین الاقوامی معیار کا کرکٹ اسٹیڈیم تعمیر کیا جاے گا۔ اسلام آباد کے مہنگے سیکٹرز میں سرکاری رہائشوں  پر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی بنیاد پر کمرشل بلنڈنگز بنائی جائیں۔اپنا گھر بنانے کے لیے 38ارب روپے کے قرضے فراہم کیے جا چکے۔

اجلاس کو بتایا گیا کے اوسطاً بینکوں سے قرضے حاصل کرنے کی شرح میں قابل  ذکر  اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ صرف پچھلے دو ہفتوں میں 6ارب روپے کے اضافی قرضوں کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ملک کے تمام شہروں کی حدود متعین ہونی چاہئیں تاکہ بے ہنگم پھیلاؤ کو روکا جاسکے اور سبزے کو بچایا جاسکے۔ وزیراعظم نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر میں سیاحت کے فروغ کےلیے بے پناہ مواقع موجود ہیں جن سے استفادہ حاصل کیا جائے۔  آزاد کشمیر میں غیر قانونی تعمیرات کو روکنے کے لیے سخت قوانین بنائے جائیں۔ انہوں نے  مقبوضہ کشمیر سے آئے مہاجرین کے لیے معیاری اور کم قیمت رہائشیں جلد تعمیر  کرنے کی  ہدایت بھی کی ۔

 اجلاس کو آگاہ کیا گیا کے مہاجرین کی رہائشوں کے لیے 5.6 ارب روپے کی زمین حکومت آزاد  کشمیر مہیا کرے گی۔ پہلے مرحلے میں 1300 گھرانوں کو گھر مہیا کئے جائیں گے۔ وزیراعظم نے کہاکہ جنگلات اور قدرتی تنوع کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کے آزاد  کشمیر کا 63فی صد حصہ جنگلات پر مشتمل ہے جبکہ کشمیر کے کل رقبے کا 56.5 فی صد رقبہ سرکاری اراضی ہے۔ 10 اضلاع کی لینڈ یوز میپنگ مکمل کی جا چکی ہے۔

اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ شوکت فیاض ترین،  وفاقی وزیراطلاعات و نشریات چوہدری فوادحسین ، وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار عبدالقیوم خان نیازی، وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب، معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل، گورنر اسٹیٹ بینک، آزاد جموں و کشمیر کے وزراء سرداد تنویر الیاس، خواجہ فاروق، چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ و ڈیویلپمنٹ اتھارٹی اور سینئر افسران شریک تھے۔