لاہور،24 جنوری ( اے پی پی ): وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے سنٹرل پولیس آفس کا دورہ، پولیس شہداء کے خاندانوں کیلئے بڑا اعلان شہید پولیس افسران و اہلکاروں کی فیملی کے 2 افراد کو ملازمت دینے کی اصولی منظوری دے دی۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے اس ضمن میں قانونی کارروائی جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی ۔
وزیر اعلیٰ نے سی پی او آفس میں سینئر پولیس افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کو کام کرنے کی پوری آزادی دی ہے، پولیس کو سیاسی دباؤ سے مکمل آزاد کیا ہے، پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار پولیس سیاسی دباؤ سے آزاد ہو کر فرائض سرانجام د ے رہی ہے،پولیس میں میرٹ پر تعیناتیاں کی ہیں۔انہوں نے کہا کہ انارکلی دھماکے کے ملزمان جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے،پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کا دائرہ کار پنجاب بھر میں بڑھایا جائے گا، سیف سٹی اتھارٹی میں بھرتیوں کی منظوری دے دی ہے ۔
وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ ڈیرہ غازی خان اور راجن پور میں بلوچ لیوی کی کمانڈ پولیس کے حوالے سے کردی ہے،پولیس میں ترقیوں کے کیسز کو جلد نمٹایا جائے،پولیس افسران کو ایگزیکٹو الاؤنس دیا ہے اور منجمد الاؤنس کو بحال کرکے اس میں اضافہ بھی کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیس کو 3سال میں 670 گاڑیاں اور 235 موٹرسائیکلیں فراہم کی گئی ہیں ہائی وے پٹرولنگ کیلئے مزید 825گاڑیاں دی جا رہی ہیں،304 تھانوں کو سپیشل انیشیئٹو پولیس سٹیشن کا درجہ دیا جا رہا ہے،90 تھانے سپیشل انیشیئٹوپولیس سٹیشن میں تبدیل کئے گئے ہیں فیصل آباد، راولپنڈی، ملتان اور ڈی جی خان میں ڈولفن فورس تعینات کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس کی 12278 آسامیوں پر بھرتی کی جا رہی ہے پولیس میں 5774 بھرتیاں مکمل ہو چکی ہیں ،سی ٹی ڈی ہیڈکوارٹر کیلئے 54 کنال اراضی فراہم کی ہے ساہیوال، سرگو دھا، ٹوبہ ٹیک سنگھ اور ڈی جی خان میں پولیس ٹریننگ سکول کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے،64 کنال پر چنیوٹ پولیس لائنز کی تعمیر اسی سال مکمل ہو گی اور مزید اراضی بھی دیں گے اینٹی رائٹ فورس سمیت تمام شعبوں کے افسرو ں اور اہلکاروں کیلئے سکول آف پبلک آرڈر قائم کیا جائے گا ،جنوبی پنجاب میں فرانزک لیب کے قیام کی منظوری دے دی ہے،ضلعی ہیڈ کوار ٹر میں فرانزک لیب کے کولیکشن سینٹر بنیں گے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وفاقی حکومت کے اشتراک سے سیالکوٹ موٹر وے جیسے واقعات کے تدارک کے لیے نئی ہیلپ لائن پہل 911 (PEHEL 911) بنائی جا رہی ہے،اس ضمن میں 20 کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے ایس ایچ اوز کو مالی طورپر بااختیار بنانے کیلئے DDOپاورز دی گئی ہیں ،جنوبی پنجاب میں ایڈیشنل آئی جی کو تعینات کیا گیا ہے، پریزن وین کو اپ گریڈ کیا گیا ہے،پولیس کو مزید نئی گاڑیاں فراہم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پولیس افسران عوام اور سب سے بڑھ کر اللہ تعالیٰ کو بھی جواب دہ ہیں، ہر مظلوم شخص کی فوری دادرسی آپ کا فرض اولین ہے،پولیس افسران اپنے دفاتر کے دروازے عوام کے لئے کھلے رکھیں، ڈی پی اوز اور آرپی اوز تھانوں کے سرپرائز وزٹ کریں اور کسی بھی بے ضابطگی یاقانون کی خلاف ورزی پر کارروائی کریں، انوسٹی گیشن اورکیس کے فالو اپ کو موثر اوربہترین بنایا جائے تاکہ ظالم کو سزا ملے اورمظلوم کو انصاف ملے ۔
انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیز کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائےجرم اورمجرم کی نگرانی اورنشاندہی کیلئے جدید ٹیکنالوجی خاص طورپر آئی ٹی سے معاونت لی جائے، محکمہ پولیس میں بھی محکمہ تعلیم کی طرح ای ٹرانسفر اورای پنشن کا نظام رائج کیا جائے۔
انسپکٹر جنرل پولیس راؤ سردار علی خان نے پولیس کی کارکردگی اور اصلاحات کے بارے میں بریفنگ دی۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے پولیس میوزیم کا معائنہ کیا۔انہوں نے پولیس میوزیم میں رکھی اشیاء خصوصاً قدیم اسلحے، یونیفارمز اور میڈلز میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا اور برٹش دور کے ہتھیاروں اور پولیس وردیوں کا بھی مشاہدہ کیا۔
وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے پولیس افسران اور اہلکاروں میں انعامات تقسیم کئے۔صوبائی وزراء راجہ بشارت، تیموربھٹی، انصر مجید نیازی، ترجمان حکومت پنجاب حسان خاور، چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ اور سیکرٹری اطلاعات بھی اس موقع پرانکے ہمراہ تھے۔