ہندوستان میں اقلیتوں پر جاری مظالم کا عالمی برادری فوری نوٹس لے ؛حافظ محمد طاہر محمود اشرفی

82

لاہور، 2جنوری(اے پی پی): وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ اسلام کا سبق ہے کہ ہم مسلمان بہ حیثیت مجموعی جناب مسیح علیہ السلام کی ولادت کی خوشی مناتے رہیں اور اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کرتے رہیں، مسیحی برادری کی خوشیوں کے دنوں میں امن قائم رکھنے پر افواج پاکستان، پولیس اور قومی سلامتی کے اداروں کا ممنون ہوں، ہندوستان میں اقلیتوں پر جاری مظالم کا عالمی برادری فوری نوٹس لے۔

 پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف قرآن اینڈ سیرت سٹڈیز میں متحدہ علما کونسل اور انٹر فیتھ ہارمنی کونسل کے تعاون سے منعقدہ ہندوستان میں اقلیتوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف بین المذاہب ہم آہنگی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ تمام مذاہب کے رہنما اور مختلف مسلمان مکاتب فکر کے علما اکٹھے بیٹھے ہیں تو یہ اسلامی تعلیمات کے مطابق حسن ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں اقلیتیں مسلسل مودی سرکار کے ظلم و ستم کو سہہ رہی ہیں جو کہ بلاشبہ قابل مذمت ہیں دنیا کو اس جانب بھی متوجہ ہونا چاہئے تاکہ ہندوستان میں اقلیتوں کے حوالے سے معاملات میں سدھار لایا جا سکے، چرچ کا جلانا یا مساجد کو منہدم کرنا ایک سا جرم ہے اور بین الاقوامی سطح پر مودی کے مظالم کی روک تھام کے لئے آواز بلند ہونی چاہئے۔

 پاکستان میں قائم شاندار مذہبی ہم آہنگی کے حوالے سے حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے تمام مذاہب اور مکاتب فکر کے قائدین کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے سیکورٹی فورسز، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کی کارکردگی کو بھی لائق تحسین گردانا۔ انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپنے مطالبے کو دہراتے ہوئے کہا کہ سیالکوٹ سانحے کے مجرمان کو سپیڈی ٹرائل کے ذریعے فوری کیفر کردار تک پہنچایا جائے اور بے گناہوں کو بے جا طور پر طویل عرصہ قید و بند میں نہ رکھا جائے۔

 وزیر اعظم عمران خان کی اقلیتوں کے لئے خدمات کو بھی انہوں نے سمت اور نیت کی درستگی قرار دیا اور کہا کہ اسلام جبر کا قائل نہیں چنانچہ وزیر اعظم کے اقلیتوں کے لئے جذبات عین دینی اور شرعی ہیں۔

 درسی کتب اور تعلیمی نصاب کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ شدت پسندی کے خاتمے اور مساوات و رواداری کا فروغ ہر سطح پر بہرطور ممکن بنانا ہوگا۔

سورس:وی این ایس، لاہور