بارڈر پر ٹریڈ کی زمہ داریاں ضلعی انتظامیہ کے سپرد کی گئی ہیں، ڈپٹی کمشنر بارڈر ٹریڈ کے معاملات دیکھے گا؛چیف سکریٹری بلوچستان مطہر رانا

33

کوئٹہ، 27 فروری( اے پی پی ): چیف سکریٹری بلوچستان مطہر رانا نے کہا کہ بلوچستان کا مستقبل روشن ہے، ترقی کے لیے حالات کا سازگار ہونا لازمی ہے، ہم بہتری کی جانب بڑھ رہے ہیں، عوام کا عزت نفس  مجروح نہیں ہونے دینگے، بارڈر پر ٹریڈ کی زمہ داریاں ضلعی انتظامیہ کے سپرد کی گئی ہیں، ڈپٹی کمشنر بارڈر ٹریڈ کے معاملات دیکھے گا، عوام کے روزگار کا تحفظ کرکے انہیں مزید ریلیف دینے کے لیے کام ہورہا ہے، بارڈر پر مزید پوائنٹ کھولے جائیں گے۔

 ان خیالات کا اظہار چیف سکریٹری بلوچستان مطہر رانا نے پنجگور میں سیاسی و سماجی اراکین، بارڈر ٹریڈ یونین  اور علاقہ معتبرین کے ساتھ ایک اہم ملاقات کے دوران کیا۔ پنجگور آمد پر ڈپٹی کمشنر  عبدالرزاق ساسولی اور اسسٹنٹ کمشنر گوارگو برکت علی بلوچ نے ائیرپورٹ پر چیف سکریٹری کا استقبال کیا- ڈپٹی کمشنر نے چیف سکریٹری کو بارڈر کے معاملات شہر میں ترقیاتی منصوبوں اور امن وامان کی صورتحال پر بریفنگ دی۔

چیف سکریٹری مطہر نیازرانا نے کہا کہ بلوچستان کا مستقبل روشن ہے، حکومت کی کوشش ہے کہ عوام کے لیے زیادہ سے زیادہ  روزگار کے مواقعے پیدا کرکے انکا معیار زندگی بہتر بنایا جائے۔  انہوں نے کہا کہ بارڈر پر اشیاء خوردونوش لانے پر کوئی پابندی نہیں، حکومت پاکستان  مکران کے لیے ایران سے جو بجلی حاصل کررہی ہے اسے بڑھانے کے لیے ایرانی حکام سے بات چیت کررہے ہیں،  صوبائی حکومت کی کوشش ہے کہ ایران سے بجلی کا مسئلہ حل کیا جائے۔

 چیف سکریٹری مطہر نیازرانا نے کہا کہ بارڈر پر اب اختیار مقامی انتظامیہ کے پاس ہے، ڈپٹی کمشنر بارڈر ٹریڈ کو دیکھیں گے اور انتظامیہ کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ صوبائی حکومت کے  فیصلوں پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں، اگر بارڈر کے معاملات پر رکاوٹیں ہیں تو مجھے بتایا جائے، لوگوں کو جو بھی  مسئلہ درپیش ہوگا وہ کسی دوسرے ادارے سے رابطہ کرنے کے بجائے انتظامیہ کے ساتھ براہ راست  رابطہ کریں، پنجگور کے لیے فلائیٹ کی بحالی متعلقہ زمہ داروں سے بات کریں گے۔

 اس دوران چیف سکریٹری نے بارڈر پر ایک سو لیویزجوانوں کی نفری تعینات کرنے کی ہدایت کی تاکہ وہ جوائنٹ ڈیوٹی کرسکیں۔انہوں نے ڈپٹی کمشنر سے  کہا کہ عوام سے مزید  روابط بڑھانے کے لیے  کھلی کچہری منعقد کریں، حکومت کا کام عوام کی خوشحالی اور معیار زندگی بہتر بنانا ہے، عوام کے عزت نفس سے کھیلنے کی اجازت کسی کو نہیں دینگے، بارڈر پر لیویز جوانوں کی سہولت اور رہائش کے لیے ایک کروڑ روپے دئیے جائیں گے۔

مطہر رانا نے کہا کہ ایران سے یوریا کھاد درآمد کرنے کے لیے وفاق سے بات کریں گے، یہ وفاق کے دائرہ اختیار میں  ہے،  ہم چاہتے ہیں کہ عوام کو سستے داموں یوریا کھاد فراہم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پنجگور ایک پرامن اور محبتوں کا شہر رہا ہے، یہاں کے لوگوں پر زمہ داری بنتی ہے کہ وہ سابقہ  روایات کو برقرار رکھ کر مثبت سوچ کے ساتھ اپنے معاملات آگے بڑھائیں۔

 انہوں نے کہا کہ بارڈر پر گر کے مقام پر عوام کی سہولت کے لیے بھی ایک گیٹ کھول رہے ہیں جو مسائل  وفاق سے متعلق ہیں وہ وفاقی اداروں سے بات کرکے حل  کرائیں گے جو صوبائی حکومت کے زمہ ہیں وہ ہم اپنے طور پرحل کریںنگے، بجلی کے مسئلے پر ایران کے ساتھ دو اجلاس ہوئے ہیں اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش  کی جارہی ھے ۔

اس موقع پر اے سی ایس ڈولیپمنٹ سلمان مفتی، اے سی ایس ہوم ھاشم غلزئی بھی انکے ہمراہ تھے۔

سورس: وی این ایس، کوئٹہ