لاہور، 23 فروری (اے پی پی): پاکستان میں ہر سال تقریبا 8 سے 10 ہزار بچے کینسر کا شکار ہوتے ہیں،”بچپن میں کینسر “کے عالمی دن کی مناسبت سے یو سی پی میں پنجاب فوڈاتھارٹی اور شوکت خانم کے اشتراک سے تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ طلباء کو بچپن میں ہونیوالے کینسر کے مرض کی وجوہات اور احتیاطی تدابیر بارے آگاہی دی گئی۔ تقریب میں موذی مرض بارے آگاہی واک اور ماہرین غذائیات نے طلباء کو مفید مشورے دیے۔ بلڈ کیمپ میں شوکت خانم ہسپتال کے مریضوں کیلئے طلباء نے خون کے عطیات بھی دیے۔
ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی رفاقت علی نسوآنہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طرز زندگی اور قدرتی غذائیت سے محروم خوراک کا استعمال بچوں میں کینسر کا باعث بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اشیائے خورونوش میں ملاوٹی و ممنوعہ اجزاء کا استعمال کینسر جیسے مرض کا باعث بن سکتا ہے۔
ماہر غذائیات نے کہا کہ بچوں کو فارمولا دودھ کی بجائے ماں کا دودھ ایسی بیماریوں کیخلاف قوت مدافعت بڑھاتا ہے۔ بچوں کی مرغوب غذاؤں میں استعمال ہونیوالے کھلے رنگوں اور ناقص آئل کے استعمال پر مکمل پابندی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاربونیٹیڈ ڈرنکس ،تلی ہوئی اشیاء اور چھالیہ کی فروخت پر تمام سکولوں میں مکمل پابندی عائد ہے۔ ایسی بیماریوں کے بارے میں بچوں کے ساتھ ساتھ والدین کو بھی آگاہی دینا بے حد ضروری ہے۔
ماہر غذائیات شفاعلی نے کہا کہ روزمرہ خوراک کا استعمال بچوں کی صحت پر براہ راست اثر کرتا ہے۔ خوراک کے چناؤ کے حوالے سے پنجاب فوڈ اتھارٹی کی آگاہی قابل تحسین ہے۔