پاکستان پولینڈ کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم کو بڑھانے کیلئے وسیع گنجائش موجود ہے، ڈاکٹر شہزاد وسیم

34

اسلام آباد،21فروری  (اے پی پی):سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہا ہے کہ پاکستان پولینڈ کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم کو بڑھانے کیلئے وسیع گنجائش موجود ہے، کاروباری و تجارتی وفود کے تبادلوں میں تیزی لانے سے تجارتی سرگرمیوں کوفروغ دیا جا سکتا ہے۔  ان خیالات کا اظہار انہوں نے پولینڈ کے سفیر ماسیج پسارسکی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے ان سے پیر کو یہاں ملاقات کی۔

 ملاقات میں خطے، مجموعی علاقائی اور افغان صورت حال کے ساتھ ساتھ  دو طرفہ دلچسپی  کے امور پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ ملاقات میں سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے پولینڈ کے سفیر کو پاکستان میں سفارتی ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد بھی دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ قائد ایوان ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ پاکستان پولینڈ کے ساتھ باہمی اعتماد پر مبنی تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے، پاکستان پولینڈ تعلقات کئی دہائیوں پر محیط ہیں، وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ باہمی روابط کو تقویت ملی ہے، پاکستان پولینڈ کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی تعلقات کئی دہائیوں سے قائم ہیں، پولینڈ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی دونوں ملکوں کے درمیان پل کا کردار ادا کر رہی ہے، سیاسی، سفارتی و پارلیمانی سطح پر روابط کو مزید فعال بنانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ تجارتی حجم کو بڑھانے کیلئے وسیع گنجائش موجود ہے، کاروباری و تجارتی وفود کے تبادلوں میں تیزی لانے سے تجارتی سرگرمیوں کوفروغ دیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جیو اکنامکس پالیسی سے استفادہ کرتے ہوئے پولینڈ کے سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی وفود کے تبادلوں میں تیزی باہمی تعاون کیلئے نئی راہیں ہموار کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں اسلام فوبیا  کا بڑھتا رجحان باعث تشویش ہے، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مقبوضہ افواج کے ہاتھوں جاری مظالم بنیادی انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

پولش سفیر نے کہا کہ پاکستان ایک بہترین دوست ملک ہے، دونوں ممالک اپنے معاشی اور اقتصادی تعاون کو بھی فروغ دے رہے ہیں۔