اسلام آباد،19مارچ (اے پی پی):وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی علامہ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کو او آئی سی اجلاس کے حوالہ سے غیر ذمہ دارانہ بیان نہیں دینا چاہئے، او آئی سی اجلاس اور 23 مارچ کی پریڈ سب کے مشترکہ پروگرام ہیں، ہمارا دشمن ملک بھارت او آئی سی اجلاس کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے۔
ہفتہ کو بلاول بھٹو زرداری کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی نے کہا کہ حزب اختلاف کی جماعتوں سے ایک بار پھر عرض کرنا چاہتا ہوں کہ اسلام آباد میں او آئی سی وزراء خارجہ کا اجلاس اور 75ویں یوم پاکستان کی پریڈ ہونے جا رہی ہے، یہ پاکستان کیلئے اعزاز اور فخر کی بات ہے، مجھے بلاول بھٹو کے بیان پر انتہائی دکھ اور افسوس ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی جو کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو شہید نے بنائی تھی اور او آئی سی کا اجلاس اسلام آباد کی فضائوں میں ہونے جا رہا ہے ایسے موقع پر بلاول کو ایسی بات نہیں کرنی چاہئے تھی۔
وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ میں اپوزیشن کی تمام جماعتوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنے احتجاج، عدم اعتماد کی تحریک ، جلسے جلوس 24 مارچ تک موخر کرے اور اس کے بعد جو صورتحال ہو گی وہ قانون اور آئین کے مطابق ہونی چاہئے اور سب کو آئین اور قانون کا احترام کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ بات واضح اور ثبوت کے ساتھ کرنا چاہتا ہوں کہ ہمارا دشمن ملک بھارت پچھلے دو ماہ سے اس سازش میں شریک ہے اور کوشش کر رہا تھا کہ یہ اجلاس نہ ہو پائے، اسے ہمارے دوست اسلامی ممالک نے مسترد کیا ہے جو کہ سب کی کامیابی ہے، اس اجلاس میں کشمیر، فلسطین، اسلاموفوبیا میں حجاب میں کتنا کچھ اس اجلاس میں ہونے جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کی فضائوں میں جب مسلم امہ کی اتحاد کی بات ہو گی تو یہ پورے عالم اسلام کیلئے خوشی کی بات ہو گی، میری اپوزیشن کی جماعتوں سے درخواست ہے کہ خدا را اپنی اندرونی سیاست میں اس خوبصورت اور عالم اسلام کی وحدت و اتحاد کے منظر کو کسی طور پر بھی سبوتاژ نہ کریں۔