معاشرے میں بڑھتی ہوئی تقسیم سے پڑنے والی دراڑوں کو بھرنے کی ضرورت ہے، مختلف جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان قومی اسمبلی کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال

19

اسلام آباد۔19اپریل  (اے پی پی):مختلف جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان قومی اسمبلی نے کہا ہے کہ معاشرے میں بڑھتی ہوئی تقسیم سے پڑنے والی دراڑوں کو بھرنے کی ضرورت ہے، طرز حکومت کے حوالے سے اب کوئی نیا تجربہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے، جمہوریت کو اپنا راستہ بنانے دیا جائے۔ منگل کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ ایوان میں جو ماحول ہے یہی اس کی خوبصورتی ہے۔ سیاسی طور پر اختلاف سب کا حق ہے لیکن لہجہ اور الفاظ متوازن ہونا چاہیے۔ ایک دوسرے کی دل آزاری سے گریز کرنا چاہیے، ہمیں اپنی نئی نسل کو وہ راستہ دکھانا چاہیے جو ہمارے بزرگوں نے ہمیں د کھایا ہے۔ ہمیں تحمل اور برداشت سے ایک دوسرے کا نکتہ نظر سننا چاہیے۔ جے یو آئی (ف) کے رکن قومی اسمبلی جمال الدین نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے اس ایوان کو نالائقوں سے بچا لیا، ہم نے دو دو رکعت شکرانے کے نوافل ادا کئے ہیں۔ پی ٹی آئی کے منحرف ارکان کو چار چار رکعت شکرانے کے نوافل ادا کرنے چاہئیں۔ سابق ڈپٹی سپیکر نے آئین کو بلڈوز کیا تھا۔ جب سے پی ٹی آئی کے لوگ گئے ہیں اس ایوان میں کسی نے گالی نہیں سنی ہے۔ گالیوں کے کلچر کا خاتمہ ہوا ہے۔ انہوں نے  کہا کہ دس مارچ کو سابق حکومت نے پارلیمنٹ لاجز میں دھوم دھام سے حملہ کرکے دو تین ایم این ایز کو گرفتار کیا۔ مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی  رانا محمد اسحاق نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے جس کی 70 فیصد آبادی زراعت سے وابستہ ہے لیکن اس شعبہ کے لئے جو مراعات گزشتہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے دور میں دی گئی تھیں وہ پی ٹی آئی کے دور میں نہیں دی گئیں بلکہ اس شعبہ کو مکمل نظر انداز کیا گیا۔ گندم، چینی باہر سے منگوانے کی وجوہات جاننی چاہئیں۔ کھاد کی دوبارہ مارکیٹ میں قلت پیدا ہو گئی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بجلی یونٹ پر زمیندار کو سبسڈی دی جائے تاکہ زمیندار خوشحال ہو۔ کاشتکار جتنا آج پریشان ہے پہلے کبھی نہیں تھا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے پہلے پنجاب میں اپنی قابلیت ثابت کی اب پورے پاکستان کی ذمہ داری احسن طریقے سے انجام دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم عوامی مسائل حل نہ کر سکے تو ہمارے پاس کوئی بہانہ نہیں ہوگا۔ پی ٹی آئی کے منحرف رکن اسمبلی ڈاکٹر محمد افضل ڈھانڈلہ نے کہا کہ اگر کوئی شخص سوچ رہا ہے کہ زراعت کے علاوہ ملک ترقی کر سکتا ہے تو یہ ناممکن ہے۔ زراعت پر توجہ نہ دی گئی تو اس ملک کی ترقی کا راستہ نہیں نکلے گا۔ زرعی آلات مہنگے ہوگئے ہیں۔ اس بار گندم کی پیداوار موسمیاتی تغیر کی وجہ سے اچھی نہیں ہوگی۔ کسان سے زبردستی گندم نہ خریدی جائے، کسان کو مراعات دی جائیں۔ تھل کا چنے کا کاشتکار مشکلات کا شکار ہے انہیں پیکج دیا جائے، قرضے معاف کئے جائیں یا سود معاف کیا جائے۔ رکن قومی اسمبلی مہر ارشاد احمد سیال نے کہا کہ جو ارکان اس ایوان کو چھوڑ گئے ہیں وہ آکر دیکھیں کہ اخلاقیات کیا ہوتی ہیں۔ ہمارا متحدہ اتحاد قائم رہے گا۔ کابینہ تجربہ کار لوگوں پر مشتمل ہے امید ہے تجربہ کار وزراء گزشتہ ساڑھے تین سال کی کمی ایک سال میں پوری کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مظفرگڑھ میں بجلی کی شدید لوڈشیڈنگ شروع ہوگئی ہے، جو بھی اقدامات کرنے ہیں فوری کئے جائیں۔ ہماری نہروں میں آج تک پانی نہیں پہنچا، تھل میں جانوروں کے پینے کا پانی بھی نہیں ہے۔ کھاد کے ریٹ کو فوری طور پر کم کیا جائے اور سپرے کے معیار کو بہتر کیا جائے۔ مسلم لیگ ن کے رکن علی گوہر خان بلوچ نے کہا کہ سابق سپیکر اسد قیصر اس سیٹ کا تشخص اس طرح برقرار نہ رکھ سکے جس طرح کی ان سے توقع تھی۔ اگر اپوزیشن ارکان ایوان میں واپس آکر بیٹھیں تو موجودہ سپیکر راجہ پرویز اشرف ان کے ساتھ ایسا سلوک کریں کہ انہیں احساس ہو کہ ان میں اور ہم میں کیا فرق ہے۔ سابق ڈپٹی سپیکر نے اس پارلیمان کے تقدس کو مجروح کیا۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم میاں نواز شریف کو خراج تحسین پیش کرتی ہے کہ انہوں نے امریکہ کے اربوں ڈالر کی پیشکش ٹھکرا کر ایٹمی دھماکے کرکے ملک کو محفوظ بنا دیا۔ رکن قومی اسمبلی شہناز بلوچ نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی نے بلوچستان کے مسائل کے حل کے لئے متحدہ اپوزیشن کا ساتھ دیا ہے۔