اہم ریاستی آئینی اداروں کو بدنام کرنا آئین کے برعکس ہے؛ مریم اورنگزیب کا قومی اسمبلی میں خطاب

3

اسلام آباد،20مئی  (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ افواج پاکستان، عدلیہ اور دیگر اہم ریاستی آئینی اداروں کو بدنام کرنا آئین کے برعکس ہے، اس کی ہرگز اجازت نہیں دی جاسکتی، پاکستان تحریک انصاف کے چار سالہ دور حکومت میں جعلی ٹویٹر ہینڈلرز ، یو ٹیوبرز اور بلاگرز کے ذریعے ریاستی اداروں کے خلاف ایک منظم مہم چلائی گئی جس کی تفصیلات جلد ہی ایوان میں پیش کریں گے۔

 جمعہ کو قومی اسمبلی میں طاہرہ اورنگزیب کے سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ 2004ء سے بجلی کے بلوں میں پی ٹی وی لائسنس فیس وصول کی جارہی ہے، یہ سارا عمل بڑے شفاف انداز میں مکمل کیا جاتا ہے۔ پیسکو اور کے الیکٹرک نے 2017-18ء سے 2021-22ء گزشتہ پانچ سالوں کے دوران مجموعی طور پر 5 ارب 94 کروڑ 35 لاکھ 39 ہزار 147 روپے بجلی کے بلوں کے ذریعے ٹی وی لائسنس فیس وصول کی۔

 ایک اور سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ جب بھی اخلاقیات کے برعکس کوئی اشتہار چلتا ہے تو پیمرا سیکشن 27 کے تحت نوٹس لیتا ہے۔ ایسے اشتہار پر جرمانہ عائد نہیں کیا جاتا بلکہ بند کردیتے ہیں۔ اگر ایڈٹ کرکے درست ہو سکتا ہو تو ایسا بھی کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر وزارت اطلاعات کے کسی بھی ادارے میں قواعد کے برعکس بھرتیاں ہوئی ہیں تو ہم نے آتے ہی ایکشن لیا ہے، ہم نے ایسے لوگوں کو برطرف کردیا ہے۔ پی ٹی وی میں سیاسی بھرتیاں کی جاتی ہیں، اس طرح کی بھرتیوں سے ادارے  تباہ ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزارت اطلاعات کے ماتحت دیگر اداروں میں جہاں بھی ایسی خلاف قواعد بھرتیاں ہوئی ہیں ہم نے کمیٹی بنا کر اس کا نوٹس لیا ہے۔

جی ڈی اے کی رکن قومی اسمبلی  ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے اجلاس  سے  خطاب  میں  کہا  کہ قومی اسمبلی  سندھ میں ٹیل تک پانی کو پہنچانے کو یقینی بنایا جائے، کراچی اور سندھ میں جرائم کی شرح بڑھ رہی ہے، صوبائی حکومت اس کا نوٹس لے۔

 پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار وینکوانی نے کہا   کہ قومی اسمبلی  پاکستان کی سلامتی اور معاشی استحکام کے حوالے سے حکومت دلیرانہ فیصلے کرے، ساری اپوزیشن حکومت کا ساتھ دے گی، سابق حکومت کے جن عالمی اداروں کے ساتھ معاہدے تھے موجودہ حکومت ان معاہدوں پر عملدرآمد یقینی بنائے۔

وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث بخش پاشا نے تحریک پیش کی کہ ضمنی ایجنڈا لانے کے لئے متعلقہ قواعد معطل کئے جائیں۔ قومی اسمبلی سے تحریک کی منظوری کے بعد عائشہ غوث پاشا نے تحریک پیش کی کہ مالی ذمہ داری اور حد قرض (ترمیمی) بل 2022زیر غور لایا جائے۔ ڈپٹی سپیکر نے تحریک کی منظوری کے بعد بل کی تمام شقوں کی ایوان سے منظوری حاصل کی۔ وزیر مملکت عائشہ غوث پاشا نے تحریک پیش کی کہ مالی ذمہ داری اور حد قرض (ترمیمی) بل 2022منظور کیا جائے۔ قومی اسمبلی نے بل کی منظوری دے دی۔

جمعہ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے ساتھ ساتھ ایجنڈے میں شامل امور نمٹائے گئے۔ ڈپٹی سپیکر زاہد اکرم درانی نے قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کی شام 4 بجے تک ملتوی کردیا ۔