حریت رہنما یاسین ملک پربھارتی مظالم   کے خلاف دنیا بھرمیں آواز اٹھائیں گے؛وفاقی وزیر ریاض حسین پیرزادہ

18

اسلام آباد،22مئی  (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ریاض حسین پیرزادہ نے کہا ہے کہ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر تسلط جموں و کشمیر میں ڈھائے جانے والے بھارتی مظالم پر دنیا خاموش ہے، حریت رہنما یاسین ملک کے خلاف بھارتی مظالم  پر پوری دنیا میں آواز اٹھائیں گے، انسانی حقوق کونسل سمیت دیگر عالمی فورمز پر یاسین ملک پر کئے  جانے والے بھارتی مظالم کے حوالے سے آواز بلندکی جائے گی، یاسین ملک کشمیریوں کی تحریک کی قیادت کر رہے ہیں جس کی  ان کو سزا دی جا رہی ہے۔

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے نبیﷺ نے ظالم اور مظلوم دونوں کی مدد کرنے کو کہا تو صحابہ نے پوچھا کہ ظالم کی کیسے مدد کی جائے تو آپﷺ نے فرمایا کہ ظلم کرنے والے کا ہاتھ سختی سے مروڑ دیا جائے۔

ریاض حسین پیر زادہ نے کہاکہ آج دنیا میں کئی بڑے بڑے ممالک اسلحہ فروخت کرکے اور باہمی جنگیں کروا کر انسانی حقوق کی پامالی کے باوجود بھی بہترین جمہوری ملک کہلواتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آج دنیا یہ جانتی ہے کہ 20ہزار سے زیادہ کشمیری خواتین اپنے خاوندوں کا انتظار کر رہی ہیں جن کو بھارت کی قابض  افواج نے غائب کر رکھا ہے ، اسی طرح غیر قانونی بھارتی مقبوضہ کشمیر میں 8500اجتماعی قبریں بھی دریافت ہوئی ہیں لیکن دنیا بھارتی مظالم دکھانے سے گریز کر رہی ہے، دوسری طرف جہاں چاہتے ہیں تو سیٹلائیٹ کے ذریعے اجتماعی قبریں دینا بھر کو دکھائی جاتی ہیں۔

 وفاقی وزیر نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں 10ہزار نوجوانوں کو لاپتہ کیا گیا ہے اور اس کے علاوہ چھرے والی بندوقوں کے ذریعے لاکھوں افراد کو معذور کیا گیا ہے جن میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے میڈیا پر سخت پابندیاں عائد کر رکھی ہیں اور میڈیا رپورٹ نہیں کر سکتا، ظلم کے خلاف اٹھنے والی ہر آواز کو بند کر دیا جاتا ہے ، اسی طرح حریت رہنما یاسین ملک پر بھی ظلم کیا جا رہا ہے جو مقبوضہ کشمیر کے عوام کی آواز ہیں اور دنیا ان کے کردار سے واقف ہے لیکن بھارت یکطرفہ کارروائی کے ذریعے ان کو سخت سزا دینا چاہتا ہے۔

 وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ریاض حسین پیرزادہ نے کہا کہ یاسین ملک پر لگائے جانے والے جھوٹے الزامات کے حوالے سے ان کو وکیل کی سہولت بھی نہیں فراہم کی جا رہی اور نہ ہی ان کو اپنا موقف پیش کرنے دیا جاتا ہے ۔انہوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ان کو پھانسی کی سزا نہ دے دی جائے جیسا کہ دیگر حریت رہنمائوں کو دی گئی تھی۔

ریاض حسین پیر زادہ نے کہاکہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں نوجوانوں کو شہید کیا جا رہا ہے ۔انہوں  نے کہا کہ بحثیت وزیر انسانی حقوق جون میں جنیوا جائوں گا اور انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں شرکت کروں گا۔ انہوں نے کہاکہ میں ظلم کرنے والے ہاتھ کو مڑونے کی استعداد تو نہیں رکھتا لیکن  زبان سے ضرور جہاد کروں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ حریت رہنما یاسین ملک کے خلاف یکطرفہ عدالتی کارروائی پر میں بطور وزیر انسانی حقوق حکومت پاکستان اور عوام کی طرف سے بھر پور احتجاج کرتا ہوں ،ہم یاسین ملک کے ساتھ ہیں اور ان کے خلاف بھارتی مظالم کے حوالے سے عالمی فورمز پر آواز بلند کریں گے ۔

 اس موقع پر یاسین ملک  کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا کہ یاسین ملک کی سزا کا علان 25مئی کو کیا جائے گا ، ان کا میڈیا ٹرائل کیا جا رہا ہے جس میں کہا جا رہا کہ انہیں پھانسی یا عمر قیدکی سزا ہوسکتی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ یاسین ملک کو ساڑھے تین سال سے ڈیتھ سیل میں قید رکھا ہوا ہے جہاں پر مقبول بٹ اور افضل گورو کو پھانسی دی گئی اور ان کی لاشیں بھی نہیں دیں ۔ انہوں نے کہا کہ یاسین ملک کے حوالے سے بھارت میں فلمیں دکھائی جاتی ہیں اور یکطرفہ طور پر کشمیر میں مظالم کا قصور وار ان کو ٹھہرایا جا رہا ہے ۔

مشعال ملک نے  کہا کہ عدالتی کارروائی میں یاسین ملک کو اپنا موقف بھی بیان نہیں کرنے دیا جاتا اور نہ ہی ان کو وکیل کی سہولت دستیاب ہے ۔انہوں نے کہا کہ بطور خاندان ہماری اپیل انسانی حقوق کونسل جنیوا پہنچائی جائے جس کا 13جون کو اجلاس ہوگا تاکہ یاسین ملک کے عدالتی قتل کو روکا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ یاسین ملک کے حق میں بولنے والوں کو ہراساں کیا جاتا ہے ، غیر قانونی  طور پر بھارت کے زیر تسلط جموں و کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے جس کے کیس بھارتی عدالتوں کی بجائے عالمی عدالتوں میں  سنے جانے چاہئیں۔

مشعال ملک نے کہا کہ یاسین ملک تین سال سے شدید بیمار ہیں اوران  پر تشددکیا جا رہا ہے جبکہ جعلی عدالتوں کے کالے قوانین کے تحت مظالم جاری ہیں ۔ انہوں نے وفاقی وزیر انسانی حقوق سمیت حکومت پاکستان سے اپیل کی کہ اس حوالے سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو خط لکھا جائے کیونکہ بھارت یاسین ملک کے ساتھ کچھ بھی کرسکتا ہے اور بھارتی حکومت کا ماضی میں رویہ بھی اس بات کا گواہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل ، انسانی حقوق کی عالمی کونسل سمیت دیگر اداروں کو خط لکھے جائیں اور بطور متاثرہ فریق مجھے اور میری بیٹی کو بھی اجلاس میں شرکت کا موقع دیا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ بھارت اپنے دہشتگرد کلبھوشن یادیو کیلئے عالمی عدالت انصاف گیا تاکہ اسے قونصلر رسائی مل سکے ۔ انہوں نے حکومت پاکستان ، پاکستانی عوام اور دنیا بھر میں مقیم کشمیر برداری سے اپیل کی کہ بھارتی مظالم کے خلاف آواز بلند کی جائے تاکہ کشمیری قوم کی نسل کشی کو روکا جا سکے۔انہوں نے کہاکہ بھارت پر دفاعی اور اقتصادی پابندیاں لگائی جائیں کیونکہ عالمی معاہدوں پر دستخط کرنے کے باوجود انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے اور مودی حکومت آئندہ انتخاب کی تیاری اور ہندوتوا کے ووٹ حاصل کرنے کیلئے یاسین ملک کو پھانسی دینا چاہتی ہے۔

سورس : وی این ایس، اسلام آباد