سی ٹی آئی گراؤنڈ میں پی ٹی آئی جلسہ کا انعقاد مسیحی کمیونٹی کی دل آزاری کا باعث بنےگا؛ خلیل طاہر سندھو

10

سیالکوٹ ،13  مئی ( اے پی پی  ): چئیرمین سٹینڈنگ کمیٹی برائے اقلیتی امور و انسانی حقوق و رکن صوبائی اسمبلی خلیل طاہر سندھو نے کہا کہ مذہب کا سیاسی مقاصد کے لئے استعمال نہ کیا جائے، 14 مئی کو سی ٹی آئی گراؤنڈ میں پی ٹی آئی کے جلسہ کا انعقاد مسیحی کمیونٹی کی دل آزاری کا باعث بنےگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج کچہری چوک میں واقع نجی ہوٹل میں منعقدہ ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔خلیل طاہر سندھو نے کہا کہ پی ٹی آئی کی قیادت نے جلسہ کیلئے چرچ سے اجازت حاصل نہیں کی جبکہ نجی جگہ اور بالخصوص عبادت گاہوں میں سیاسی جلسہ کی اجازت دینے کا انتظامیہ کے پاس اختیار نہیں اور ضلعی انتظامیہ نے بھی ابھی تک جلسہ کیلئے کسی قسم کی اجازت نہیں دی ہے۔انہوں نے کہا کہ  پی ٹی آئی کو جلسہ سے روکنے کیلئے آج 4 بجے مسیحی کمیونٹی سی ٹی آئی گراؤنڈ سے کچہری چوک تک پر امن احتجاج کا اعلان کیا ہے جس کی ملک کا آئین ہمیں اجازت دیتا ہے۔

رکن صوبائی اسمبلی خلیل طاہر سندھو نے کہا کہ چرچ کے جگہ عبادت کیلئے مختص ہے۔ سیاسی اجتماعات ،میوزیکل کنسٹرٹ اور ناچ گانے سے چرچ کا تقدس پامال نہیں ہونے دیں گے، جلسہ کو روکنے کیلئے ریاست اور قانون کو حرکت میں آنا ہوگا،پاکستان سمیت پوری دنیا میں مسیحی پی ٹی آئی کے جلسہ کے انعقاد پر سرپا احتجاج ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بطور کرسچن اپیل لیکر سیالکوٹ آیا ہوں،118 سال قبل مسیحیت سیالکوٹ سے پروان چڑھی اور سی ٹی آئی گراؤنڈ میں سیالکوٹ مسیحی کنونشن کا انعقاد کیا گیا اور آج تک پوری دنیا سے مسیحی اس کنونشن میں شرکت کیلئے آتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مسیحی قوم رنجیدہ ہے، پی ٹی آئی قیادت سے استدعا ہے یہاں جلسہ نہ کریں۔

خلیل طاہر سندھو نے کہا کہ پی ٹی آئی والے ہمارے بھائی ہیں، چاہتے ہیں ایسی جنگ کا آغاز نہ ہوجس کا اختتام نہ ہو،ریاست حرکت میں آئے،جلسہ ہونے سے رکوائے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ہماری شناخت ہے۔ آئین، قانون اورریاست سے بالا تر کوئی نہیں۔مسیحیوں کی دل آزاری نہ کی جائے۔امن ،سلامتی اور پیار کو سامنے رکھ کر بات کریں۔

انہوں نے کہا کہ چرچ کی جگہ پر ناچ گانا نہیں ہو سکتا، بطور مسیحی جلسہ کے انعقاد پر غم زدہ ہوں، 118 سال سے چرچ کی عبادت کیلئے مخصوص جگہ پر سیاست نہیں ہونی چاہئے۔

اس موقع پر ایم پی اے طارق گل، سابق ایم پی اے ذوالفقار غوری سمیت پریسبٹیرین چرچ کے مقامی عہدیداران اور نمائندگان بھی موجود تھے۔