صوبوں کو الرٹ جاری   ، 1000 سے زائد ہیٹ ویو مراکز بنائے گئے ہیں ؛وفاقی وزیر شیری رحمن

4

اسلام آباد،16مئی  (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمن نے کہا ہے کہ  پاکستان میں 2025ء تک پانی قلت کا مسئلہ شدت اختیار کر سکتا ہے، صوبوں کو الرٹ جاری کر دیا  گیا ہے ، 1000 سے زائد ہیٹ ویو مراکز بنائے گئے ہیں،30 مختلف جھیلوں پر شسپر گلیشیئر جیسے حادثات کے خدشات ہیں،گلگت بلتستان انتظامیہ کو صورتحال سے نمٹنے کیلئے الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو پی آئی ڈی میں چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز ستی اور ایڈیشنل سیکرٹری برائے موسمیاتی جودت ایاز کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمن نے کہا کہ غیر متوقع ہیٹ ویو کی کسی کو توقع نہیں تھی، شمال میں ہیٹ ویو کی وجہ سے گلیشیرز پگھل رہے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف نے ہیٹ ویو کے حوالے سے ٹاسک فورس بنانے کی ہدایت کی ہے جس کی صدارت وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی کریں گی، ٹاسک فورس کا پہلا اجلاس پیر کی شام ہو گا جس میں تمام صوبوں کے چیف سیکرٹریز، متعلقہ اداروں اور صوبوں کے نمائندے شامل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ شمال میں گلیشیئر پگھلنے کے باعث جھیل پھٹ گئی، ماحولیات کا نظام سائنس سے منسلک ہے، ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے نجات ایک بٹن دبانے سے حل نہیں ہو سکتے، اقوام متحدہ نے پاکستان کو 23  خشک سالی سے متاثرہ ممالک میں شامل کیا، ماحولیاتی تبدیلی سے متاثرہ ممالک میں پاکستان 10 ممالک میں شامل ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ دریائے سندھ پانی کے حوالے سے ملک کی شہ رگ ہے، ہیٹ ویو کا پانی پر بھی اثر پڑتا ہے، پاکستان 2025 ء میں پانی کے تناسب سے شدید متاثر ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلوبل وارمنگ ایک عالمی مسئلہ ہے، ماحولیاتی تبدیلی کا مسئلہ روزمرہ کی بنیاد پر دیکھاجانا چاہئے، وزارت ماحولیاتی تبدیلی میں کوئی کمیونیکیشن نہیں، خیبرپختونخوا میں بلین ٹری سونامی پر کئی سوالات اٹھے ہیں،31 جھیلیں موجودہ وقت میں کسی بھی وقت پھٹ سکتی ہیں، برفانی جھیل کے پھٹنے سے لوگوں کے مکانات اور پل متاثر ہوتے ہیں، پنجاب اور سندھ میں ہزار ہزار ہیٹ ویو سینٹر بنا دیئے گئے ہیں، ہیٹ ویو کے دھوپ میں کام کرنے والوں پر مضر اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ ہیٹ ویو ابھی ملک میں جاری رہے گی، اس حوالہ سے صوبوں کو ایڈوائزری جاری کر دی گئی ہے، ہیٹ ویو کے حوالہ سے آگاہی بہت ضروری ہے، ہمیں اپنے رہن سہن کو تبدیل کرنا پڑے گا، بغیر کسی بہار کے موسم میں اس بار پاکستان موسم گرما میں داخل ہو گیا، بہار کا موسم پاکستان میں ختم ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ کلائمیٹ کونسل کا آج تک اجلاس نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بجلی کا کم استعمال کرنا ہو گا، کوئلے اور فرنس آئل  کے استعمال کو کم سے کم کرنا ہو گا، دیگر ترقی یافتہ ممالک کے گرین ہائوس اخراج کے باعث پاکستان ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات جھیل رہا ہے، گلگت بلتستان کو کہہ دیا ہے کہ کسی بھی وقت جھیل پھٹ سکتی ہے، پاکستان پچھلے سال سب سے زیادہ آلودہ ملک تھا، گزشتہ سال شہر لاہور آلودگی میں سرفہرست رہا تھا۔

  شیری رحمان نے کہا کہ غذائی قلت اور آبی ذخائر میں کمی بہت بڑی تشویش ہے، 90  فیصد پاکستان کا پانی زراعت استعمال کرتا ہے، سوچنے کی ضرورت ہے کہ پاکستان کے دریا خشک کیوں ہو رہے ہیں، حکومت سے جلد درخواست کرنے والی ہوں کہ پلاسٹک کا استعمال ختم کر دیا جائے۔