چترال،یکم مئی(اے پی پی): چترال کے لوگ چھوٹی یا بڑی عید کے موقع پر نئے کپڑوں اور جوتوں کے ساتھ ساتھ چترالی ٹوپی یعنی پکول چترالی واسکٹ، کوٹ، چوغہ بھی ضرور لیتے ہیں جو عید کے دن نئے کپڑوں کے ساتھ ساتھ یہ چیزیں بھی پہنتے ہیں۔ چترال کے شاہی بازار میں پچھلے 60 سالوں سے چترال کے ان مصنوعات اور سوغات کی ایک ایسی دکان اب بھی موجود ہے جہاں دور دراز سے لوگ آکر چترالی ٹوپی، واسکٹ، شال، چوگہ وغیرہ خریدتے ہیں۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ یہاں معیاری چیزیں ملتی ہیں اسلئے وہ صرف یہاں سے یہ چیزیں خریدتے ہیں۔
بڑوں کے ساتھ ساتھ چھوٹے بھی یہ پکول شوق سے سر پہ رکھتے ہیں جس کے اوپر مرغ ذرین کا پر اور قومی جانور مارخور کے سینگوں کا مونوگرام لگا ہوتا ہے۔ عید کے موقع پر لوگ اپنے بچوں کو بھی یہاں لاکر ان کیلئے یہ مصنوعات خریدتے ہیں ان چیزوں کو بچے بھی بہت پسند کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ چند سال قبل جب برطانیہ کہ معروف شہزادی لیڈی ڈیانا کے بیٹا اور بہو چترال کے دورے پر آئے تھے تو ان کیلئے بھی خصوصی طور پر شاہی بازار کے اس دکان سے چترالی ٹوپی یعنی پکول اور چوغہ تیار کروایا گیا تھا جس کے بعد پوری دنیا میں لوگ چترالی ٹوپی اور چوغہ نہایت شوق سے پہنتے ہیں۔
ہاتھ سے بنے ہوئے چترال کے یہ پوشاک پہنے سے اگر ایک طرف انسان کی شحصیت میں نکھار اور خوبصورتی میں اضافہ پیدا ہوتا ہے تو دوسری طرف وہ ان کے ذریعے موسمیاتی اثرات سے بھی بچاتے ہیں۔
سورس: وی این ایس، چترال