وزیراعظم شہباز شریف سے چین کے ایکسٹرنل سکیورٹی کمشنر چنگ جوپنگ کی سربراہی میں وفد کی ملاقات

25

اسلام آباد۔19مئی  (اے پی پی):وزیراعظم شہباز شریف سے چین کے ایکسٹرنل سکیورٹی کمشنر چنگ جوپنگ کی سربراہی میں وفد نے جمعرات کو یہاں ملاقات کی۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے پاکستان کی خارجہ پالیسی میں چین کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے پاکستان اور چین کے مابین تذویراتی تعاون شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم نے پاک۔چین اقتصادی راہداری کے تحت جاری اور نئے منصوبوں پر کام تیز کرنے کے حوالہ سے اپنی حکومت کے عزم کو دہرایا۔ انہوں نے کہا کہ پاک۔چین اقتصادی راہداری نے پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے اور اس کے ذریعے اعلیٰ معیار کی ترقی کو عملی شکل ملی ہے۔ وزیراعظم نے ایم ایل ون منصوبہ سمیت دونوں ممالک کی تذویراتی اہمیت کے منصوبوں پر نئے جوش و جذبہ سے کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات باہمی اعتماد، وقار اور تعاون پر مبنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین ہر چیلنج سے نمٹنے کیلئے ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں اور انہوں نے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کراچی دہشت گرد حملہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پوری پاکستانی قوم اس دہشت گرد حملہ میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر چین کی حکومت اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ غم میں شریک ہے۔ انہوں نے کراچی دہشت گرد حملہ کی مکمل تحقیقات، اس ملوث عناصر کو جلد سے جلد گرفتار کرنے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے کے پاکستانی عزم کا اعادہ کیا۔ 16 اپریل 2022ء کو چینی وزیراعظم لی کی کیانگ کے ساتھ اپنی بات چیت کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں مختلف منصوبوں اور اداروں میں کام کرنے والے تمام چینی شہریوں کی اعلیٰ سطح کی سکیورٹی اور تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔ چین کے ایکسٹرنل سکیورٹی کمشنر نے حکومت پاکستان کی طرف سے وزیراعظم کی براہ راست نگرانی اور رہنمائی میں حکومت پاکستان کی طرف سے دہشت گرد حملے کی مکمل تحقیقات کرنے اور چینی شہریوں کی حفاظت اور تحفظ کے اقدامات بڑھانے کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی پاکستان اور چین کی مشترکہ دشمن ہے اور دونوں اطراف اس لعنت سے چھٹکارے کا عزم کئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے مابین ہر طرح کے حالات میں تذویراتی تعاون، شراکت داری، ایسے وقت میں جبکہ بین الاقوامی صورتحال نازک ہے، بین الریاستی تعاون کی بہترین مثال اور استحکام کا ستون ہے۔