قوم سابق حکومت کے فیصلوں کے اثرات کو بھگت رہی ہے، وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف

6

اسلام آباد۔21جون  (اے پی پی):وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے گزشتہ حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف سے کئے گئے معاہدوں کو پبلک کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوم سابق حکومت کے فیصلوں کے اثرات کو بھگت رہی ہے۔ منگل کو قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے میاں جاوید لطیف نے کہا کہ ڈالر کی اونچی اڑان اور بجلی و گیس کی قیمتوں میں اضافے کے باوجود قوم حکومت پر اعتماد کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم کا اعتماد بحال کرنا ضروری ہے، اگر قوم کا اعتماد بحال نہ ہوا تو خدانخواستہ گزشتہ 15 برسوں سے ملک میں انتشار پھیلانے کی جو سازشیں ہو رہی ہیں وہ کامیاب ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ آئی ایم ایف کے ساتھ گزشتہ ساڑھے تین برسوں میں کئے گئے معاہدوں کو پبلک کرنا چاہیے، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ لوگوں کو بتایا جائے کہ کس طرح ان کے ہاتھ پائوں باندھ کر قرضے لئے گئے اور کس طرح یہ قرضے لوٹائے گئے۔ قوم کو بتایا جائے کہ کس طرح توشہ خانے سے پہلے چار گھڑیاں بیچی گئیں اور پھر اس کی قیمت جمع کرائی  گئی۔ قوم کو یہ بتانا بھی ضروری ہے کہ زمان پارک میں کس کا گھر ایک ہائوسنگ سوسائٹی کے مالک نے بنا کردیا۔ موجودہ معاشی حالات کی ذمہ داری سابق حکومت کے فیصلوں پر عائد ہوتی ہے، قوم سابق حکومت کے فیصلوں کے اثرات کو بھگت رہی ہے۔ میاں جاوید لطیف نے کہا کہ رنگ روڈ، ادویات، چینی، آٹا، پٹرول اور دیگر سکینڈلز کے بارے میں تحقیقات ہونی چاہیے۔ ہم نے ایک بڑے قومی کاز اور قومی مفاد کے لئے سیاسی قیمت ادا کی ہے تو قوم کو بتانا ضروری ہے۔ میاں جاوید لطیف نے کہا کہ ماضی میں شہید بے نظیر بھٹو، نواز شریف، مریم نواز اور قومی قائدین کے خلاف ناانصافی پر مبنی فیصلے کئے گئے۔ نواز شریف اور مریم نواز کو وٹس ایپ پر بنائے گئے کمیشن کے ذریعے مقدمات چلائے گئے، اگر ایسا کرنا غلط تھا تو قوم یہ پوچھتی ہے کہ ان فیصلوں کو درست کرنے کے لئے حکومت نے کیا کیا ہے۔ جب تک ہم اس مائنڈ سیٹ کو قوم کے سامنے کٹہرے میں کھڑا نہیں کریں گے ہمارے مسائل جاری رہیں گے، اگر ہم معاملات کو درست نہیں کر سکتے تو پھر واضح طور پر بتایا جائے کہ ہم بے اختیار ہیں۔