اسلام آباد،18جون (اے پی پی):وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلانز کی کامیابی تکمیل اور ایف اے ٹی ایف کی جانب سے پاکستانی اقدامات کوتسلیم کرتے ہوئے ایف اے ٹی ایف نے کہا ہے کہ پاکستان گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے ایک قدم کی دوری پر ہے ۔
ہفتہ کو یہاں میڈیا بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت حنا ربانی کھر نے کہاکہ گذشتہ روز برلن جرمنی میں ایف اے ٹی ایف کا جائزہ اجلاس ختم ہوا۔ اس موقع پر ایف اے ٹی ایف کے انٹر نیشنل کوآپریشن ریوگروپ (آئی سی آر جی) کی پاکستان کے 2018اور 2021 کے ایکشن پلان کے حوالہ سے تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔ 2018 کے ایکشن پلان کے حوالہ سے ایف اے ٹی ایف کو بھیجی گئی گیارہویں رپورٹ کا جائزہ لیا گیا ، ایف اے ٹی ایف نے متفقہ طور پر تسلیم کیا کہ پاکستان کی جانب سے تمام ایکشن آئٹمز پر عملدرآمد کیا جا چکا ہے اور 2018 کے ایکشن پلان پر پاکستان کی جانب سے مکمل عملدرآمد کے بعد اس کو بند کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ 2021کا ایکشن پلان زیادہ تر منی لانڈرنگ کے مسائل سے متعلق تھا اور اس پر پاکستان نے تین پراگریس رپورٹس جمع کروائی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ مجھے بتاتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ پاکستان نے ایکشن پلان کے تمام تر سات پوائنٹس کو دیئے گئے وقت سے ایک سال پہلے مکمل کر لیا ہے، جس میں پاکستان نے اے ایم ایل / سی ایف ٹی کے حوالہ سے جامع ریفارمز اور اقدامات کو یقنی بنایا ۔
وزیر مملکت نے کہا کہ پاکستان کے مثبت اور تیز تر اقدامات کو ایف اے ٹی ایف کے تمام اراکین نے بھرپور انداز میں سراہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف نے تسلیم کیا ہے کہ پاکستان نے دونوں ایکشن پلان کو مکمل کر لیا ہے ، اے ایم ایل / سی ایف ٹی سسٹمز کو بہتر بنانے کے حوالہ سے ہماری بہترین کاوشوں اور عزم کو تسلیم کیا گیا ہے ۔ایف اے ٹی ایف کے اجلاس کے دوران جامع اور بامعنی گفت وشنیدکے بعد ایف اے ٹی ایف نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ پاکستان نے تمام ٹیکنیکل بینچ مارکس کو کامیابی سے مکمل کیا ہے اور دونوں ایکشن پلانز کے حوالہ سے ہماری تمام ضروریات کو مکمل کر لیا ہے ۔ اس شاندار کامیابی کے بعد ایف اے ٹی ایف نے تکنیکی ٹیم کے دورہ پاکستان کی منظوری دی ہے تاکہ موقع پر اصلاحات پر عملدرآمد کے طریقہ کار کا جائزہ لیا جا سکے۔
حنا ربانی کھر نے کہا کہ موقع پر موجود اقدامات کے جائزہ کے حوالہ سے ایف اے ٹی ایف کی تکنیکی ٹیم کا دورہ باضابطہ طریقہ کار کے تحت ضروری ہے ،جس کے بعد پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے باقاعدہ طور پر نکل جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایف اے ٹی ایف کے ساتھ باہمی مشاورت کے ذریعے متفقہ مناسب تاریخوں کا جائزہ لے رہے ہیں تاکہ اکتوبر 2022 ایف اے ٹی ایف کے آئندہ اجلاس سے قبل تکنیکی ٹیم کے دورہ کے انتظامات کو جلد از جلد حتمی شکل دی جا سکے۔ انہوں نے کہاکہ اجلاس کے دوران ایف اے ٹی ایف کے ساتھ سائیڈ لائنز ملاقاتوں میں ہم نے بین الاقوامی معیارات کے مطابق اے ایم ایل / سی ایف ٹی فریم ورک کے حوالہ سے پاکستان کی اعلیٰ سیاسی قیادت کے عزم کا اعادہ کیا ہے، ہم نے قومی اداروں میں بہتری کیلئے پاکستان میں ہونے والے قومی اتفاق رائے کو بھی اجاگر کیا ہے ۔
وزیر مملکت برائے خارجہ نے کہا کہ پاکستان بین الاقوامی برادری اور ایف اے ٹی ایف کے ساتھ تعاون کا اعادہ کرتا ہے جو ہماری معیشت کے استحکام کے تزویراتی مقاصد اور بین الاقوامی مالیاتی نظام کومزید مربوط اور بہتر بنانے کیلئے ضروری ہے۔انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ فیٹف کی جانب سے اس اچھی خبر کے بعد ہماری معیشت پر اعتماد بحال ہوگا اور اس کی انتہائی ضروری ترقی سمیت ملک میں سرمایہ کاری کے ماحول میں بھی بہتری آئے گی ۔