بارشوں سے پیدا ہونے والی صورتحال کے باعث سخت حالات کا سامنا ہے شدید بارشوں سے پورا صوبہ متاثر ہے متاثرین کی امداد کے ساتھ ساتھ انکی دوبارہ آباد کاری بحا لی اور نقصانات کا ازالہ بڑا چیلنج ہے ،وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو

14

کوئٹہ۔21جولائی  (اے پی پی):وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ بارشوں سے پیدا ہونے والی صورتحال کے باعث سخت حالات کا سامنا ہے شدید بارشوں سے پورا صوبہ متاثر ہے متاثرین کی امداد کے ساتھ ساتھ انکی دوبارہ آباد کاری بحا لی اور نقصانات کا ازالہ بڑا چیلنج ہے جس سے موثر طور ہر نمٹیں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔چیف سیکرٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی نے کابینہ کو بارشوں سے ہونے والے نقصانات اور امداد و بحالی کی سرگرمیوں کے حوالے سے بریفنگ دی۔ کابینہ نے بارش کے متا ثرین سے بھرپور یکجہتی اور متاثرین کے نقصانات کے ازالے کے عزم کا اظہار کیا جبکہ بارشوں میں جاں بحق ہونے والوں کے لیے دعاومغفرت بھی کی گئی۔ کابینہ نے متاثرین کی بروقت اور موثر امداد ی کاروائیوں پر پی ڈی ایم اے ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کی کارکردگی کو سراہا۔ وزیراعلی نے اپنے خطاب میں کابینہ کو ریکو ڈک منصوبے پر کام کرنے والی کارپوریشن بیرک گولڈ کے صدر مارک بریسٹو اور انکی ٹیم کے حالیہ دورہ کوئٹہ پر اعتماد میں لیتے ہوئے دورے کی تفصیلات سے آگاہ کیا ۔انہوں نے کہا کہ ریکو ڈک معاہدہ پر عملدرآمد کا آغاز ایک بڑی کامیابی ہے ۔منصوبے پر اس سال 14 اگست سے کام کا باقاعدہ آغاز کر دیاجائے گا ۔وزیراعلی نے کہا کہ ہم بین الا قوامی عدالت میں کیس ہار چکے تھے لیکن مشکل حالات کے باوجود ڈٹ کر کھڑے رہے اور بلوچستان کے مفاد ات کا تحفظ یقینی بنایا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کی سیاسی لیڈر شپ کو مطمئن کرنا مشکل کام تھاتاہم الحمداللہ سب کو اعتماد میں لیکر ایک بہترین معاہدہ کیا۔ وزیراعلی ٰنے کہا کہ ریکو ڈک منصوبے میں گزشتہ دور حکومت میں بلوچستان کے طے شدہ 10 فیصد حصے کو ہم نے 25 فیصد تک بڑھایا اور 25 فیصد حصہ بھی مجبوری کی حالت میں قبول کیاوزیراعلی ٰنے کہا کہ مستقبل میں سرمایہ کاری کے ایسے منصوبوں میں صوبے کا 75 فیصد حصہ یقینی بنائیں گے وزیراعلی نے کہا کہ منصوبے کے معاہدے میں کوئی بات مخفی نہیں تمام امور کو شفافیت کے ساتھ سب کو اعتماد میں لیکر طے کیا گیاکیونکہ تمام معاملات پر سب کو اعتماد میں لیا جائے تو کوئی مسئلہاور خرابی پیدا نہیں ہوتی۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر چیف سیکرٹری کو صحت و تعلیم کے شعبوں کی کارکردگی و امور اور امن و امان کی مجموعی صورتحال پر کابینہ کو تفصیلی بریفنگ دینے کا اہتمام کرنے کی ہدایت کی ۔انہوں نے تعلیمی معیار کی بہتری کے لیے ماہرین تعلیم سے مشاورت کرنے اور انکی رہنمائی کے حصول کی ہدایت بھی کی ۔انہوں نے صحت اور تعلیم کے شعبوں میں گورنس کی بہتری کے لیے بھرپور اقدامات کرنے اور مانیٹرنگ کے نظام کے قیام کی ہدایت بھی کی ۔کابینہ اجلاس میں سوشل میڈیا پر حکومت کے خلاف منفی پراپیگنڈہ کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ کسی بھی قسم کی بلیک میلنگ کو ہر گز برداشت نہیں کیا جائے گا۔