وزیراعظم شہباز شریف سیلاب زدگان کی امدادی کارروائیوں کا خود جائزہ لے رہے ہیں؛ مریم اورنگزیب

24

اسلام آباد،4اگست  (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے جمعرات کو  یہاں پریس کانفرنس  سے   خطاب میں کہا ہے کہ  وزیراعظم شہباز شریف سیلاب زدگان کی امدادی کارروائیوں کا خود جائزہ لے رہے ہیں۔  وزیراعظم نے بلوچستان کا بھی دورہ کیا اور بحالی کی سرگرمیوں میں جہاں جہاں کوتاہیاں نظر آئیں وہاں فوری ایکشن لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے ڈیرہ اسماعیل خان کے سیلاب زدہ علاقوں کا بھی دورہ کیا، انتظامیہ کو ہدایت کی کہ بحالی کے کاموں کو فوری طور پر انجام دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق جاں بحق ہونے والے افراد کے اہلِ خانہ کو 10 لاکھ روپے کے امدادی چیک دیئے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ تباہ شدہ گھروں کی تعمیر کے حوالے سے بھی 5 لاکھ روپے فی خاندان ادائیگی کی جا رہی ہے۔  انہوں نے بتایا کہ  کابینہ نے ملک میں جاری ریسکیو اور ریلیف کی سرگرمیوں کے حوالے سے اطمینان کا اظہار کیا اور این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم ایز اور افواج پاکستان کے بہترین ورکنگ ریلیشن شپ کو سراہا۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے بتایا کہ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ این ڈی ایم اے، صوبائی حکومتوں اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹاتھارٹیز کے ساتھ مل کر سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لئے مشترکہ سروے کیا جائے۔ وزیراعظم نے اس موقع پر وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل کی قیادت میں ایک کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری دی جس کا مقصد مشترکہ سرویز پر غور کرنا اور صوبوں کے ساتھ مل کر بحالی اور تعمیر نو کے حوالے سے منصوبہ بندی کرنا ہے، کمیٹی کے باقی ارکان  کے ناموں کا اعلان جلد ہی کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بحالی، تعمیر نو اور جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو رقوم کی فوری ادائیگی کی ہدایت کی گئی ہے، وزیراعظم نے ہدایت کی کہ مشترکہ سرویز شفاف، حقیقت پر مبنی اور جامع ہونے چاہئیں۔

 مریم اورنگزیب   نے بتایا کہ  کابینہ نے وزارتِ اقتصادی امور کو ہدایت کی کہ وہ پاکستان میں موجود بین الاقوامی ڈونر ایجنسیوں سے رابطہ کرکے سیلاب سے تباہ شدہ علاقوں میں تعمیر نو اور بحالی کے لئے وسائل کی فراہمی کے حوالے سے بات کریں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے این ڈی ایم اے، وزارت اقتصادی امور اور متعلقہ وفاقی اداروں کو ہدایت کی کہ وہ ملکی این جی اوز اور مخیر حضرات سے بھی رابطہ کریں  تاکہ بحالی کے کام کو تیز کیا جا سکے۔