اکیڈمیا اور انڈسٹری کے ماہرین اپنے شعبوں میں جدت لانے کیلئے بھرپور کردار ادا کریں ؛وفاقی وزیر   احسن اقبال 

2

اسلام آباد،15ستمبر  (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ،ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے اکیڈمیا اور انڈسٹری کے ماہرین پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے شعبوں میں جدت لانے کیلئے بھرپور کردار ادا کریں تاکہ ترقی کے اصل ہداف کو حاصل کیا جا سکے۔

   ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزارت  منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات کی جانب سے ماہرین تعلیم اور صنعت کے ماہرین کے ساتھ “انوویشن سپورٹ پروجیکٹ” کے حوالے سے منعقدہ گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔  کانفرنس  میں ایڈیشنل سیکرٹری وزارت منصوبہ بندی، چیف اکانومسٹ، چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن ، مختلف یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز اور تعلیمی و صنعت کے ماہرین نے شرکت کی۔ اس منصوبے کی سپاسرنگ ایجنسی وزارت منصوبہ بندی ہے اور منصوبے کا بنیادی مقصد ایسے عوامل کی نشاندہی کرنا ہے جو مثبت اور موثر اختراعی ریگولیٹری عمل کا باعث بنتے ہیں۔ سٹیک ہولڈرز کے درمیان قومی ترقی میں معیار اور پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لئے اختراعات  کی اہمیت کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ اختراع کا انحصار ملک کے سماجی و اقتصادی حالات، انتظامی نظام، ثقافت اور تعلیمی نظام پر ہوتا ہے اور حکومت نے 10 ارب روپے کا سرمایہ کاری فنڈ پروجیکٹ شروع کیا ہے جس کا مقصد ملک میں جدت طرازی کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔انہوں نے تعلیمی اداروں اور صنعت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لئے ہر شعبے میں جدت لائیں جبکہ وفاقی وزیر نے تعلیمی صنعتی رابطوں کی کارکردگی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ہاہر ایجوکیشن کمیشن   کو ہدایت کی کہ کہ وہ ایک مربوط پالیسی بھی بنائے۔

 وفاقی وزیر نے کہا کہ تعلیمی اور صنعت کے ماہرین کو پاکستان میں اختراع کے ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے کے لئے جدت کو اپنانے میں پبلک سیکٹر کی مدد کرنی چاہئے جبکہ شرکاء پر ہر شعبے میں تحقیق اور مشاہدہ کی سوچ کو اپنانے پر بھی زور دیا۔

 گول میز کانفرنس کے دوران مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے شرکاء نے اپنے خیالات کا اظہار بھی کیا جنہیں وفاقی وزیر نے سراہا۔ شرکاء نے وفاقی وزیر کا گول میز کانفرنس کے انعقاد پر  مبارکباد بھی پیش کی اور  اپنے شعبوں میں جدت لانے کے لئے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ مزید برآں وفاقی وزیر نے چیئرمین ایچ ای سی کو بھی ہدایت دی کہ تو تمام  یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے طریقہ کار وضع کریں تاکہ ان کی کاکردگی کا باقاعدہ جائزہ لیا کا سکے۔