لاہور، 20ستمبر (اے پی پی): گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان نے کہا ہے کہ سماجی بہتری کے لیے ضروری ہے کہ افسر شاہی وسائل کو ایمانداری، تندہی اور موزونیت کے اعتبار استعمال کریں۔
ان خیالات کا اظہار گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان نے نیشنل سکول آف پبلک پالیسی(NSPP) لاہور میں پہلی سالانہ سوشل پالیسی فنانسنگ کے موضوع کے حوالے سے منعقدہ دو روزہ کانفرنس سے بطور مہمان خصوصی خطاب میں کیا۔
گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان نے کہا کہ نیشنل سکول آف پبلک پالیسی سول سرونٹس کی ٹریننگ اور انہیں گڈ گورننس اور پبلک سروس ڈلیوری کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ سکول آف پبلک پالیسی ان ہاس ریسرچ اور تھنک ٹینک کو فروغ دے رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل سکول آف پبلک پالیسی ملک میں پبلک پالیسی ریسرچ میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
گورنر پنجاب نے کہا کہ اکیڈیمیہ، بیوروکریسی اور ڈویلپمنٹ پارٹنرز کے درمیان روابط مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کی معروف یونیورسٹیوں کے نیشنل سکول آف پبلک پالیسی کے ساتھ اہم موضوعات پر ریسرچ اور بحث مباحثہ ہونے چاہئیں۔
گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان نے کہا کہ پچھلے تقریبا 4 سالوں میں تعلیم اور صحت کے شعبوں میں جی ڈی پی کی شرح بڑھانے کی بجائے کم کی گئی جبکہ تعلیم اور صحت کی سہولیات دینے کے لیے ضروری ہے کہ ملک کی معاشی ترقی ہو اور ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح بھی بڑھائی جائے۔انہوں نے کہا کہ پبلک پالیسی ڈائیلاگ ایک اچھا اقدام ہے۔
گورنر پنجاب نے کہا کہ کانفرنس میں بہترین افسران کی شمولیت دیکھ کر خوشی ہوئی ہے۔انہوں نے مزیدکہا کہ سماجی بہتری کے لیے ضروری ہے کہ افسر شاہی وسائل کو ایمانداری، تندہی اور موزونیت کے اعتبار استعمال کریں۔
اس موقع پر ریکٹر نیشنل سکول آف پبلک پالیسی ڈاکٹر اعجاز منیر نے سوشل پالیسی فنانسنگ کانفرنس کے اغراض و مقاصد پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ انہوں نے مزید کہا کہ محققین کی مدد سے پاکستان کی ترقی اور مربوط سماجی پالیسی کے تعلق کو واضح کرنا کانفرنس کے مقاصد میں شامل ہے۔
اس موقع پر ریکٹر نیشنل سکول آف پبلک پالیسی ڈاکٹر اعجاز منیر، ڈین نیشنل سکول آف پبلک پالیسی ڈاکٹر صفدر سہیل، فیکلٹی آف لیڈنگ یونیورسٹیز اور دیگر موجود تھے۔