لاہور،20ستمبر(اے پی پی): صوبائی وزیرِ بلدیات میاں محمود الرشید نے کہا ہے کہ صفائی کو مذہبی فریضہ سمجھ کر بھر پور آگاہی مہم چلائی جائے اور طالب علموں اور نئی نسل کو تربیت دے کر چینج ایمبیسڈر بنایا جائے تاکہ وہ ویسٹ مینجمنٹ کی اہمیت اور افادیت کا پیغام گھر، گھر اور گلی تک عام کر دیں۔
وہ آج ایل ڈبلیو ایم سی کے کانفرنس روم میں اپنی زیر صدارت ایک جائزہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ چیئرمین عاطف چوہدری اور سی ای او رافعہ حیدر نے گزشتہ چھ ماہ کی کارکردگی اور مسائل پر بریفنگ دی۔
میاں محمود الرشید نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی، ایل ڈبلیو ایم سی کو اتھارٹی بنانے کے خواہشمند ہیں کیونکہ خودمختار ادارہ بننے سے اس کی کارکردگی اور ریونیو جنریشن بہتر ہوگی لہٰذا لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کو اتھارٹی بنانے پر کام تیز کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ ہماری پہلی ترجیح عوام کی خدمت ہے اور اس سلسلے میں سرکاری وسائل ضائع نہیں ہونے دیں گے۔
صوبائی وزیرِ بلدیات میاں محمود الرشید نے سی ای او کو ہدایت کی کہ جو ملازم کام نہ کرے اسے بر طرف کر دیا جائے اور پھر کسی سیاسی دباؤ کو خاطر میں نہ لایا جائے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ شہر کے نزدیک نئی لینڈ فل سائٹس تلاش کی جائیں تاکہ کوڑے کی نقل و حرکت پر خراجات کم آئیں۔ انہوں نے کہا کہ شہر کی بڑی سڑکوں کی صفائی کو ترجیح دی جائے اور ان کے لیے الگ ٹیمیں تشکیل دی جائیں۔
قبل ازیں صوبائی وزیر کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ گزشتہ ماہ تک پانچ ہزار سے زائد غیر حاضر اور گھوسٹ ملازموں کو نکالا گیا ہے اور ان کی جگہ نئے بھرتی کیے گئے ہیں۔ سی ای او نے بتایا کہ شہر سے روزانہ تقریباً چھ ہزار ٹن کوڑا اٹھایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کڑی نگرانی اور دیگر اصلاحات سے غیر قانونی ڈمپنگ، پٹرول چوری اور اخراجات میں واضح کمی آئی ہے اور حاضری کا نظام بہتر ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ادارے کی بزنس ڈویلپمنٹ کے لیے ہسپتالوں اور ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے ساتھ بات چیت اور نئی مشینری کی پروکیورمنٹ تیزی سے جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ دسمبر تک 50 ہزار طلبا و طالبات کو ایل ڈبلیو ایم سی کے چینج ایمبیسڈر بنانے کا ہدف ہے جس کے بعد بین الاقوامی سپوزیم بھی منعقد کیا جائے گا۔