فیصل آباد 13 ستمبر (اے پی پی):صوبائی وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ ملکی معیشت روز بروز ابتری کا شکار ہورہی ہے اورڈالر مسلسل اوپر جانے سے اس کا اثر ہر چیز پر پڑنے سمیت ہماری ہیلتھ سروسزبھی متاثر ہورہی ہیں کیونکہ اس سے ہر طرف مہنگائی تیزی سے بڑھ رہی ہے اور متعلقہ ملکی و عالمی اداروں کی تازہ ترین رپورٹس کے مطابق یہ مہنگائی اس وقت 45فیصد پر ہے مگر اس جانب کوئی ٹھوس اقدامات نہ اٹھائے جارہے ہیں اور وہ جو کہتے تھے کہ ہم نے لمبامارچ کرنا ہے یا چھوٹا مارچ کر نا ہے وہ بھی اب کہیں نظر نہیں آرہے لہٰذا سب قوتوں کو مل کر سنجیدگی سے اس کا حل تلاش کرنا ہوگا۔ وہ منگل کی دوپہر فیصل آباد میڈیکل یونیورسٹی آمد کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کررہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف دنیا میں پٹرول کی قیمت کم ہورہی ہے مگریہاں بڑھ رہی ہے جس کے ساتھ ساتھ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہورہا ہے جس سے تمام کاروباری، صنعتی، تجارتی و گھریلو امور بری طرح متاثر ہو رہے ہیں اسی لئے عمران خان نے کا کہنا ہے کہ جہاں سیاسی استحکام نہ ہو وہاں معاشی استحکام نہیں ہوتا اور ایسے ہی حالات ہوتے ہیں۔انپوں نے کہا کہ قبل ازیں ملکی معاملات احسن انداز میں چل رہے تھے حتیٰ کہ ہم نے کرونا میں بھی حالات کو سنبھالا اور یہی نہیں بلکہ کرونا کے دوران ہی فیصل آباد کی بند لوم چل پڑیں،بیروزگارمزدوروں کوروزگارملالیکن اب پھر یہ سیکٹر مشکلات کا شکار ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لومز بند ہورہی ہیں اورٹیکسٹائل انڈسٹری نیچے آنا شروع ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ این آر او لینے کے خواہاں لوگوں نے نیب قوانین تبدیل کر دیئے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف سیلاب آئے ہوئے ہیں لیکن دوسری طرف ان کو کوئی پیسے دینے کیلئے تیار نہیں ہے صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ ڈینٹل کالج کا پی سی ون تیار ہوچکا ہے اور اگر ہماری حکومت کا تسلسل جاری رہتاتوچار نئے ہسپتال کھل جاتے۔انہوں نے کہا کہ گنگارام ہسپتال کا 600بیڈ مدراینڈ چائلڈ ہسپتال،میانوالی کا مدر اینڈچائلڈ ہسپتال،نشتر ٹو،ڈی جی خان میں کارڈیالوجی ہسپتال بھی تیار تھامگر یہ تمام منصوبے روک دیئے گئے۔انہوں نے کہا کہ ہم تین ڈینٹل کالج بھی بنا رہے تھے اورجب سے ہماری حکومت آئی ہے ہم 23نئے ہسپتال بنا رہے ہیں جبکہ آج کے دن تک بیس لاکھ لوگ صحت کارڈ کی سہولت لے چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گنگارام ہسپتال،میانوالی ہسپتال،ڈی جی خان ہسپتال اگلے مہینے کھل رہے ہیں جبکہ ریجنل بلڈ بنک فیصل آباد بھی بہت بڑی سہولت ہوگی جس سے تھیلیسیمیااور ہیمو فیلیا کے بچوں کوبہت فائد ہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ سول ہسپتال فیصل آباد کے ایم ایس کے معاملہ کو بھی دیکھا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہرسال ہمارے سرکاری ہسپتالوں کو ایک بجٹ دیا جاتا ہے اوریہ بجٹ یونیورسٹی کی سربراہی میں ہوتا ہے لہٰذااس دفعہ بھی ہسپتالوں کیلئے میڈیکل یونیورسٹی کو 8.8ارب روپے دینے کی منظوری دی گئی ہے نیزپچھلے بجٹ کے مقابلے میں اس سال 50کروڑبڑھائے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صحت کارڈ بھی اس ہسپتال میں چل رہا ہے اور8ہزار لوگ صحت کارڈ کی سہولت لے چکے ہیں تاہم صحت کارڈ کے سلسلے میں جو مشکلات ہیں ان کو حل کیا جائے گاتاکہ صحت کارڈکی تمام سہولتیں مریضوں کو مل سکیں ۔