قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اقتصادی امور نے اسلامی ترقیاتی بینک ترمیمی بل 2019ء کو مسترد کر دیا

10

اسلام آباد،15ستمبر  (اے پی پی):قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اقتصادی امور نے اسلامی ترقیاتی بینک ترمیمی بل 2019ء کو مسترد کر دیا ہے ۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اقتصادی امور کا اجلاس جمعرات کو یہاں کمیٹی کے چیئرمین میاں نجیب الدین اویسی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس کے آغاز میں کمیٹی کے ممبران نے میاں نجیب الدین اویسی کو کمیٹی کا چیئرمین منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔

 وفاقی وزیر اقتصادی امور سردار ایاز صادق نے کمیٹی کے ارکان کو غیر ملکی معاونت سے چلنے والے منصوبوں اور ان منصوبوں کی نگرانی کیلئے قومی رابطہ کمیٹی کے بارے میں بریفنگ دی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ تمام منصوبوں کی روزانہ کی بنیاد پر نگرانی ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت کے وسائل محدود ہیں اور فنڈز کے زیادہ سے زیادہ مؤثر استعمال کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ کمیٹی نے مسائل سے دوچار منصوبوں کے بارے میں متعلقہ وزارتوں سے اگلے اجلاس میں بریفنگ لینے کی خواہش ظاہر کی۔

 اجلاس میں اسلامی ترقیاتی بینک ترمیمی بل 2019ء کا جائزہ لیا گیا، یہ بل امجد علی خان نے پیش کیا تھا۔ کمیٹی نے بل کو مسترد کرنے کا فیصلہ کیا۔ وزارت اقتصادی امور کے سیکرٹری نے کمیٹی کے ارکان کو وزارت کی کارکردگی اور طریقہ کار ہائے کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ 1973ء کے آئین کے مطابق اقتصادی امور ڈویژن پر وفاقی حکومت کے قرضوں کے معاملات کی دیکھ بھال کی ذمہ دار ہے جس میں بیرونی قرضے، گرانٹس، تکنیکی استعداد وغیرہ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ بیرونی سرکاری قرضوں کے انتظام و انصرام اور ادائیگی کے معاملات کو بھی وزارت دیکھتی ہے۔ اس مقصد کیلئے مشترکہ اقتصادی کمیشن قائم کیا گیا ہے۔

 کمیٹی کے ارکان کو پاکستان کی ملکی اور غیر ملکی قرضوں کی صورتحال کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔ اس کے علاوہ کثیر الجہتی شراکت داروں جیسے ایشیائی ترقیاتی بینک، عالمی بینک، اسلامی ترقیاتی بینک، یورپی یونین، چین، جاپان، سعودی عرب، امریکہ، برطانیہ، فرانس، جرمنی سے لیے جانے والے قرضوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ 70 فیصد قرضے رعایتی نوعیت کے ہیں۔