عمران نیازی ایبسلوٹلی فراڈ، منافق، فارن فنڈڈ فتنہ ہے، عوام اس کے فراڈ میں آنے سے بچیں؛وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب

20

اسلام آباد،11اکتوبر  (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران نیازی ایبسلوٹلی فراڈ، منافق، فارن فنڈڈ فتنہ ہے، عوام اس کے فراڈ میں آنے سے بچیں، اس کی شخصیت صرف جھوٹ پر مبنی ہے، صدر مملکت بھی انہیں جھوٹا شخص قرار دے چکے ہیں۔

 منگل کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران نیازی صبح دوپہر شام جھوٹ بولتا ہے، اس کا کام صرف جھوٹ بولنا، جھوٹ بولنے کا سبق سکھانا اور اس کی تلقین کرنا ہے، عمران نیازی کی شخصیت صرف جھوٹ پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی سے سوال پوچھا جائے تو یہ دوسروں سے سوال پوچھنا شروع ہو جاتے ہیں، ان سے ممنوعہ فنڈنگ کا سوال کیا جائے تو کہتے ہیں کہ دوسری پارٹیوں کی فنڈنگ بھی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ پی ٹی آئی اور عمران خان کے خلاف آیا ہے، عمران خان دوسری پارٹیوں کی فنڈنگ اور اکائونٹیبلٹی کے حوالے سے الیکشن کمیشن میں کوئی ثبوت اور شواہد پیش نہیں کر سکے، ان کی کوشش صرف ایک بیانیہ بنانا ہے کہ اتنا جھوٹ بولو کہ سچ لگنے لگے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران نیازی سے ان کی چوری پر پوچھا جائے تو یہ دوسروں پر چوری کا الزام لگا دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی صورتحال اس وقت یہ ہے کہ”یاد ماضی عذاب ہے یا رب، چھین لے مجھ سے حافظہ میرا”۔ عمران خان چار سال تک ملک کے وزیراعظم رہے، اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا، سیاسی مخالفین کو بلیک میل کرنے کے لئے اوچھے ہتھکنڈے اختیار کئے، اس وقت کے ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قیادت کے خلاف من گھڑت مقدمات دائر کرنے پر مجبور کیا۔ طیبہ گل کو وزیراعظم ہائوس میں حبس بے جا میں رکھا اور نیب ڈی جی کو بلیک میل کیا، احتساب کی پوری مشینری اور ریاستی طاقت کا بے جا استعمال کیا اور آج کہتے ہیں کہ مریم نواز، حسن نواز اور حسین نواز کہاں رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر عمران نیازی کے پاس شریف فیملی کے خلاف شواہد تھے تو کیوں پیش نہیں کئے، ایون فیلڈ میں نیب کیوں ثبوت پیش نہیں کر سکا۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران نیازی نے شہباز شریف کو دو مرتبہ گرفتار کیا، انہیں کوٹ لکھپت اور اڈیالہ جیل میں رکھا لیکن ان کے خلاف کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران نیازی بار بار جھوٹ بول کر الزامات اور بہتان لگاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی اپنا قد بڑھانے اور اپنی سیاست چمکانے کے لئے نواز شریف، شہباز شریف اور مریم نواز پر الزامات لگاتے ہیں، یہ وہ فتنہ ہے جو اس ملک کے اندر چار سال تک اقتدار پر براجمان رہا، بغیر تحقیقات کے انہوں نے سیاسی مخالفین کو گرفتار کیا، سزائے موت کی چکیوں میں رکھا لیکن ان پر ایک الزام ثابت نہیں کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی وزیراعظم ہاﺅس کی آڈیو لیک ہونے پر عدالت سے رجوع کرنے کا کس منہ سے کہہ رہے ہیں، اس پر جے آئی ٹی بن چکی ہے، انہوں نے جے آئی ٹی میں پیش ہونا ہے۔ پریس کانفرنس میں عمران خان کی دو ویڈیوز بھی میڈیا کے سامنے پیش کی گئیں۔ ایک ویڈیو میں عمران خان وزیراعظم اور وزیراعظم ہاﺅس کے ٹیلیفون ٹیپ ہونے کے حق میں کہہ رہے ہیں کہ یہ پروٹیکشن کے لئے ہے، وہ اسے قانونی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ دوسری ویڈیو میں وہ اس پر یوٹرن لیتے ہوئے اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران نیازی کے ویڈیو کلپس دیکھ کر انسان کی عقل دھنگ رہ جاتی ہے کہ پاکستان کی 75 سالہ تاریخ میں یہ پہلا وزیراعظم تھا جو وزیراعظم آفس اور وزیراعظم کی ریکارڈنگ کو قانونی قرار دے رہا ہے۔

باد

وی این ایس، اسلام اباد وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ آڈیو لیکس آنے کے بعد عمران نیازی کا بیرونی سازش کا بیانیہ دفن ہو گیا، صدر مملکت بھی کہہ چکے ہیں کہ کوئی بیرونی سازش نہیں ہوئی، صدر علوی پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری بھی رہ چکے ہیں اور وہ عمران خان کے قریبی ساتھیوں میں شمار ہوتے ہیں۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ آڈیو لیک میں عمران خان نے خود کہا کہ سائفر کے ساتھ کھیلنا ہے، اگر بیرونی سازش ہوئی تھی تو اس کے ساتھ کھیلنے کی کیا ضرورت تھی؟ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان کو ٹیبل، کرسی اور مائیک رکھ کر عوام کو بتانا چاہئے کہ بیرونی سازش 7 مارچ کو ہوئی، 27 مارچ تک اس سازش کے ساتھ کھیل کھیلا، 28 مارچ کو اس میں فارن آفس کو شامل کیا اور ملکی مفاد کو داﺅ پر لگایا۔ عمران نیازی نے سائفر کے منٹس بدلے، اس کو فیبریکیٹڈ کیا اور اس کے بعد اس کی کاپی لے کر فرار ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی فارن فنڈڈ فتنہ ایبسلوٹلی فراڈ ہے جب عدالت جائے گا تو کس منہ سے جائے گا، کیا وہ عدالت میں اپنے ویڈیو کلپ چلا کر بتائے گا کہ اس وقت کا وزیراعظم جو یہ کیس عدالت میں لے کر آیا ہے، وہ کہتا تھا کہ وزیراعظم ہاﺅس اور وزیراعظم کے ٹیلیفون کی ریکارڈنگ ہونی چاہئے جو اس کو قانونی بناتا رہا اور کہتا رہا کہ یہ پروٹیکشن کے لئے ہوتی ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ یہ عدالت جانے کا نہیں عمران خان کے جیل جانے کا وقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے قوم کی تقدیر کے ساتھ کھیلا، ایک کروڑ نوکریوں کا جھانسہ دیا، پچاس لاکھ گھروں کا جھوٹا وعدہ کیا، 90 دن میں کرپشن ختم کرنے کے وعدے کئے لیکن خود کرپٹ اور جھوٹے ثابت ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی جب اقتدار میں آئے تو انہوں نے صحیح اور غلط کی فکر کئے بغیر ملک کی معیشت اور سیاست کے ساتھ کھیل کھیلا، کشمیر کا سودا کیا، یہ کہتے تھے کہ مودی جیت گیا تو کشمیر آزاد ہو جائے گا، عمران نیازی نے اپنے سیاسی مخالفین کے خلاف مقدمات قائم کرنے کے لئے نیب چیئرمین کو بلیک میل کیا، طیبہ گل کو وزیراعظم ہاﺅس میں بند کیا، سیاسی مخالفین کے خلاف کیسز بنائے، انہیں جیلوں میں ڈالا اور عدالتوں میں لے گئے لیکن ثبوت نہ ہونے کی وجہ سے ان کی بیلز ہوئیں اور آج وہ سرخرو ہوئے۔

 انہوں نے کہا کہ عمران نیازی آج خوف میں مبتلا ہیں، ان کے دماغ پر گہرا اثر ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو چاہئے کہ وہ اس فارن فنڈڈ فتنے سے بچیں، یہ لوگوں کو بے وقوف بناتا ہے اور بند کمروں میں بیٹھ کر ان پر ہنستا ہے، یہ ایبسلوٹلی فراڈ شخص ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی کرپشن، چوری اور ڈاکوں کی ایف آئی اے میں تحقیقات ہو رہی ہیں، جب ان کی چوری اور سازش بے نقاب ہوتی ہے تو یہ اپنا دماغی توازن کھو جاتے ہیں۔

 ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت نے ان تمام اخراجات کا تخمینہ لگایا ہے جو لانگ مارچ کے دوران ملک میں امن و امان برقرار رکھنے پر اٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے احتجاجوں کی وجہ سے عوام کی سیکورٹی پر کروڑوں روپے کا خرچ آتا ہے، یہ رقم سکولوں، ہسپتالوں اور سیلاب متاثرین پر خرچ ہو سکتی ہے لیکن یہ رقم فارن فنڈڈ فتنے کے لانگ مارچ اور احتجاجوں سے نمٹنے کے لئے مختص کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی انتشار، فتنہ پھیلانے اور عدم استحکام پیدا کرنے کے لئے وفاق پر دھاوا بولنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے، آج خیبر پختونخوا کے اندر سرکاری ملازمین سڑکوں پر ہیں، صوبہ ڈیفالٹ کر رہا ہے، صوبے کے پاس تنخواہیں ادا کرنے کے لئے پیسے نہیں، وہاں سرکاری ملازمین کو پتھر مارے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس شخص نے اپنے چار سالوں میں پنجاب کا جو حال کیا ہے وہ بھی سب کے سامنے ہے۔

 ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد سیاسی انتقام لینا ہوتا تو عمران نیازی 13 اپریل کو گرفتار ہو چکا ہوتا، عمران نیازی نے اپنے دور میں سیاسی انتقام پر لوگوں کو بغیر کیسز کے گرفتار کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ عممران نیازی کے خلاف موجودہ کیسز چار پانچ ماہ کی انوسٹی گیشنز پر بنے ہیں، ممنوعہ فنڈنگ میں الیکشن کمیشن کا فیصلہ ہے، اس کی پوری تحقیقات کے بعد اقدامات قانون کے مطابق اٹھائے جا رہے ہیں۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ میڈیا ورکرز کو تنخواہوں کی ادائیگی کے حوالے سے کمیٹی بنائی ہے، نوائے وقت کے ملازمین کے مسائل بھی دیکھیں گے، کیمرہ مینوں کے ساتھ زیادتی نہیں ہونے دیں گے۔