فیصل آباد ؛زرعی یونیورسٹی کا 25 واں کانووکیش،16402 طلباو طالبات میں ڈگریاں تقسیم

28

فیصل آباد،22اکتوبر  (اے پی پی):زرعی یونیورسٹی فیصل آبا دکے 25 ویں کانووکیشن کا انعقاد کیا گیا۔ جس کی صدارت وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے گورنرکے نمائندے کے طور پر کی۔ کانووکیشن میں 2017 اور 2018 میں فارغ التحصیل ہونے والے 16402 طلباو طالبات میں ڈگریاں تقسیم کی گئیں۔ 241 طلبہ نے پی ایچ ڈی کی ڈگریاں اور 157 طلبہ نے میڈل حاصل کیے۔ جن میں 37 گولڈ، 91 سلور اور 29 براؤنز میڈلسٹ شامل ہیں۔ سابق کورین سفیر سانگ جونگ،ہاکی اولمپیئن خواجہ طارق عزیز،فاؤنڈنگ چیئرمین ایگریکلچر پرائس کمیشن محمد شفیع نیاز اور سابق وزیر زراعت سلطان علی چوہدری کو اعزازی ڈگریوں سے نوازا گیا۔

 اس موقع پر وائس چانسلر بارانی یونیورسٹی ڈاکٹر قمر الزمان، چولستان ویٹرنری یونیورسٹی وائس چانسلر ڈاکٹر محمد سجاد خاں، ممبر سنڈیکیٹ عطیہ اعوان، ڈاکٹر نجمہ افضل، پرووائس چانسلر ڈاکٹرا نس سرور قریشی، ٹریثرر عمر سعید قادری، سابق وائس چانسلرز بارانی یونیورسٹی راولپنڈی ڈاکٹر رائے نیازاور ڈاکٹر خالد محمود و دیگر بھی موجود تھے۔

ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کو برصغیر پاک و ہند کی اولین زرعی دانش گاہ ہونے کا اعزاز حاصل ہے جس کا قیام 19 ویں صدی کے آخر میں قحط سالی کی وجہ سے برپا ہونے والی بھوک و افلاس پر قابو پانے کیلئے قائم کیے جانے والے فیمن کمیشن کی سفارشات کی روشنی میں لایا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ فیمن کمیشن نے اپنی رپورٹ میں بیان کیا تھا کہ برصغیر پاک و ہند میں کوئی بھی زرعی تعلیمی و تحقیقی ادارہ قائم نہیں ہے جس کی وجہ سے زراعت کو چیلنجز کا سامنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 1906 میں فیمن کمیشن کی رپورٹ کو سامنے رکھتے ہوئے پنجاب ایگریکلچرل کالج اینڈ ریسرچ انسٹیٹیوٹ (زرعی یونیورسٹی فیصل آباد) قائم کیا گیا،1961کواسے  یونیورسٹی کا درجہ دے دیا گیا جوکہ اپنے قیام سے ملک میں سبز انقلاب اور فوڈ سیکورٹی کو یقین بنانے کیلئے نہ صرف افرادی قوت فراہم کر رہی ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ کاشتکاروں کے مسائل کے حل کیلئے ٹھوس تحقیقات بھی عمل میں لا رہی ہے۔

 ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی کا شمار دنیا کی 100 بہترین زرعی جامعات میں ہوتا ہے۔حال ہی میں سپیشل ٹیکنالوجی زون اتھارٹی کی جانب سے ایگری ٹیک پارک کا سٹیٹس دیا گیا،ملک میں غذاکی کمی جیسے جملہ مسائل پر قابو پانے کیلئے کوریا کی مدد سے پاک نیوٹریشن سنٹر کا قیام سنگ میل ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی میں اس وقت طلبہ کی تعداد 30 ہزار سے تجاوز کر چکی ہےجبکہ یونیورسٹی میں 30 ارب سے زائد تحقیقاتی منصوبہ جات پر شب و روز کام جاری ہے جو کہ زرعی ترقی اور خوشحالی کی بنیاد رکھیں گے،امید ہے کہ فارغ التحصیل طلبہ اپنی پیشہ ورانہ امور کو احسن انداز میں سر انجام دیتے ہوئے ملکی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔

 انہوں نے کہا کہ 28 اکتوبر سے زرعی یونیورسٹی کے 30 ہزار طلبہ کا ہراول دستہ ایکسٹینشن پنجاب زراعت و توسیع ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ کاشتکاروں کی دہلیز تک پہنچے گا تاکہ انہیں گندم بڑھاؤ مہم کے تحت جدید زرعی رجحانات سے روشناس کروایاجاسکے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی میں طلبہ کو بین الاقوامی معیار کے مطابق سہولیات مہیا کرنے کیلئے تمام مطلوبہ وسائل دستیاب کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی میں بیج کے مسائل پر قابوپانے کے لیے سیڈ سنٹر قائم کر دیا گیاہے۔

 بعد ازیں سینئر ٹیوٹر آفس کے زیر اہتمام مشاعرہ منعقد کیا گیا جس میں ملک بھر کے نامور شعراء بشمول عباس تابش، انجم سلیمی، اکرام عارفی، علی زریون، ڈاکٹر انعام الحق جاوید، طاہرشبیر، فریحہ نقوی، عمیر نجمی،خرم آفاق، تجدید قیصر نے شرکت کی۔اس موقع پر زرعی یونیورسٹی کے سینئر ٹیوٹر آفس کے طلبہ نے میوزک پیش کیا۔