ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے؛ڈنمارک کے سفیر جیکوب لینولف

31

کراچی،21اکتوبر  (اے پی پی):ڈنمارک کے سفیر جیکوب لینولف نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے، قابل تجدید ذرائع سے توانائی پیدا کرنے میں پاکستان کی مدد کر سکتے ہیں۔

انہوں نے یہ بات ڈینش انرجی ایجنسی (ڈی ای اے)کے ایک وفد کے ہمراہ جھمپیر میں پاکستانی ونڈ کوریڈور کے دورے کے موقع پر “اے پی پی”سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ وفد کی قیادت ڈائریکٹر گلوبل کوآپریشن اولرک ایورسبوش کررہے تھے۔سفیر نے کہا کہ ڈنمارک کو قابل تجدید توانائی اور توانائی کے بہتر استعمال میں وسیع مہارت حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ وفد کے دورے کا مقصدان شعبوں میں اشتراک کے امکانات تلاش کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم قابل تجدید ذرائع سے توانائی پیدا کرنے میں پاکستان کی مدد کر سکتے ہیں۔

ڈنمارک اور پاکستان کے درمیان قابل تجدید اور پائیدار توانائی کے شعبے میں تعاون کے حوالے سے طے پانے والے ایک معاہدے کے بارے میں کئے گئے سوال پر جیکب لنلف نے کہا کہ یہ معاہدہ تقریبا ڈیڑھ ماہ قبل مستقبل میں پائیدار تعاون کے لیے کیا گیا تھا۔ ڈائریکٹر گلوبل کوآپریشن ڈی ای اے نے کہا کہ ڈنمارک بنیادی طور پر پاکستان کی وزارت توانائی کے ساتھ کام کر رہا ہے جبکہ نیپرا سمیت کئی دیگراداروں کے ساتھ بھی روابط قائم ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈینش انرجی ٹرانزیشن انیشیٹو کے تجربے سے فائدہ اٹھا سکتا ہے، تقریبا 50سال پہلے ڈنمارک بھی ایسی صورتحال سے دوچار تھا جب وہ اپنی بجلی کی پیداوار کے لیے مکمل طور پر غیر ملکی تیل پر انحصار کرتا تھا لیکن اس نے اس شعبے میں بنیادی تبدیلیاں لائیں۔

اولرک ایورسبوش نے کہا کہ اگلے پانچ سالوں میں ڈنمارک کی سو فیصدبجلی کی پیداوار قابل تجدید ذرائع سے ہوگی، ڈنمارک کے تجربات سے پاکستان کو توانائی کے شعبے میں بہتری لانے میں مدد ملے گی۔توانائی پر ڈنمارک اور پاکستانی تعاون کے مستقبل کے امکانات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ طویل مدتی منصوبہ بندی کلیدی حیثیت رکھتی ہے جو سرمایہ کاروں کا اعتماد حاصل کرنے کا باعث بنے گی۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ حکومت پاکستان نے متبادل اور قابل تجدید توانائی کے لیے فعال پالیسی اپنائی ہے تاکہ پاکستان کے توانائی کے شعبے میں بنیادی تبدیلیاں لائی جاسکیں اور 2030تک تمام توانائی کا 60 فیصدماحول دوست اور قابل تجدید ذرائع سے پیدا کیا جا سکے۔ گرین ٹرانزیشن حکومت ڈنمارک نے پاکستان کے ساتھ تعاون کیا ہے جبکہ متعلقہ تکنیکی حکام اپنے تجربات کا تبادلہ کریں گے اور ڈنمارک کے حکام نئے اقدام، ڈینش انرجی ٹرانزیشن انیشیٹو (ڈی ای ٹی آئی)کے تحت تکنیکی مدد فراہم کریں گے۔ ڈی ای ٹی آئی ترقی پذیر ممالک کے لیے ڈینش سرمایہ کاری فنڈ کے ساتھ قابل تجدید توانائی کا منصوبہ ہے۔