پاراچنار،02اکتوبر(اے پی پی): وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانیز اور انسانی وسائل ساجد طوری نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت قبائلی اضلاع کی تیز تر ترقی کیلئے تعلیم، مواصلات اور بجلی سمیت مختلف شعبوں میں ترقی اور عوام کی بہتر مفاد کیلئے کام کررہی ہے تاہم خیبر پختونخوا میں ضم ہونے والے قبائلی اضلاع کے ساتھ انضمام کے موقع پر کئے گئے وعدے پورا نہ کرنا افسوس ناک ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو یہاں قبائلی عمائدین اور حکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں کے رہنماؤں کے ہمراہ طوری ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے کیا۔وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانیز اور انسانی وسائل ساجد طوری نے کہا کہ ان کی وزارت دنیا بھر میں اوور سیز پاکستانیوں کو ریلیف دینے کیلئے مختلف اقدامات اٹھا رہی ہے اور سعودی عرب کو ایک لاکھ افراد روزگار کے لئے بھیجنے، ایران، عراق سمیت یورپی ممالک کیساتھ معاہدوں اور بات چیت کا عمل جاری ہے اور زائرین کے مسائل حل کئے جارہے ہیں۔
اپنے حلقے ضلع کرم کے مسائل کا ذکر کرتے ہوئے وفاقی وزیر ساجد طوری کا کہنا تھا کہ ضلع کرم میں یونیورسٹی ، میڈیکل کالج اور کیڈٹ کالج کے قیام سمیت مختلف منصوبوں کیلئے سروے کا کام جاری ہے جبکہ ایکسپریس ہائی وے سے کرک ٹل اور پھر ٹل سے غلام خان اور خرلاچی تک سروے کا کام جاری ہے اور ساتھ ساتھ راولپنڈی سے خرلاچی تک کوہاٹ اور ٹل کے راستے افغانستان تک ریلوے ٹریک کی تعمیر کے منصوبے کا سروے بھی کیا جا رہا ہے جبکہ بجلی کی فراہمی کا مسئلہ حل کرنے کیلئے گریڈ اسٹیشن کی تنصیب سمیت مختلف اقدامات جاری ہیں، اسی طرح علی زئی اور بگن میں نادرا سنٹر کھولنے اور سمیر و پاراچنار میں نادرا کا اضافی سنٹر کھولنے کا کام بھی جاری ہے۔
ساجد طوری کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت قبائلی اضلاع کی پسماندگی دور کرنے اور ترقیاتی کاموں کا جال بچھانے کے منصوبے پر عمل پیرا ہے تاہم صوبائی حکومت ضم اضلاع کیساتھ انضمام کے موقع پر کئے گئے وعدوں سے مسلسل انحراف کررہی ہے جو قبائلی اضلاع کے عوام کیساتھ ظلم و ناانصافی ہے۔