لاہور،17اکتوبر ( اے پی پی ) وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کی زیر صدارت اعلی سطح کا اجلاس ہوا ۔صوبائی وزیرسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈاکٹر یاسمین ر اشد،سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی،انسپکٹر جنرل پولیس فیصل شاہکار،ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ کیپٹن (ر)اسد اللہ،سپیشل سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن اورمتعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی کونشتر ہسپتال ملتان کی چھت پر لاشیں پھینکنے کے واقعہ کے بارے میں ابتدائی انکوائری رپورٹ پیش کی گئی۔وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی کاانکوائری رپورٹ کی روشنی میں نشتر ہسپتال ملتان کے واقعہ پر سخت ایکشن غفلت کے ذمہ دارنشتر ہسپتال کے3ڈاکٹرز، 3 ملازمین اورمتعلقہ تھانوں کے 2ایس ایچ اوز معطل کر دیے ۔وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی کا نشتر میڈیکل یونیورسٹی ملتان کے شعبہ اناٹومی کی سربراہ پروفیسر ڈاکٹر مریم اشرف، ڈیموسٹیٹر ڈاکٹر عبدالوہاب اورڈیموسٹیٹر ڈاکٹرسیرت عباس کو عہدوں سے ہٹانے کا حکم ایس ایچ اوتھانہ شاہ رکن عالم کالونی عمر فاروق اورایس ایچ او تھانہ سیتل ماڑی سعید سیال بھی معطل نشتر میڈیکل یونیورسٹی ملتان کے ملازمین غلام عباس،محمد سجاد ناصراورعبدالروف کو بھی معطل کردیاگیا۔وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی کی غفلت کے ذمہ داروں کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت بھی کارروائی کا حکم اور کہا کہ کسی بھی صورت میں لاشوں کے ساتھ ایسا برتاؤ قبول نہیں۔اس گھناؤنے واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے، کم ہے۔دین اسلام میں لاشوں کی تجہیز و تدفین کی تعلیمات بالکل واضح ہیں۔لاشیں چھت پر پھینک کر غیر انسانی فعل کا ارتکاب کیا گیا ہے لاشوں کی بے حرمتی کا واقعہ ناقابل برداشت ہے۔ڈاکٹر یاسمین راشد نے وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی کو نشتر ہسپتال ملتان میں پیش آنیوالے واقعہ کے بارے میں کی گئی انکوائری رپورٹ کے بارے میں بریفنگ دی۔