تھرپارکر،15 نومبر( اے پی پی): قائم مقام ڈپٹی کمشنر تھرپارکر سارہ جاوید نے کہا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ دیہات میں نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لیے 41 ٹیموں کی مدد سے سروے کا کام مکمل کر لیا گیا ہے اور اس کی رپورٹ اعلیٰ حکام کو بھی دی جائے گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے دربار ہال مٹھی میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اور ضلعی انتظامیہ تھرپارکر کے سنجیدہ اقدامات کے بعد بارش کے پانی کی نکاسی کے باعث سیلاب متاثرین کو اپنے گھروں کو واپس منتقل کردیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر سارہ جاوید نے کہا کہ بارش کے دوران سیلاب متاثرین میں 2547 خیمے، پی ڈی ایم اے کی جانب سے 750 11ہزار 750اور ضلعی انتظامیہ تھرپارکر کی جانب سے 5700 راشن بیگ تقسیم کیے گئے، 1173 ترپال، 18 ہزار 928 مچھر دانیاں اور 203 جیری کین، 1167 پکا ہوا کھانا (بریانی کی دیگیں تقسیم کیے گئے جبکہ ضلع کی 4082 ایکڑ رقبہ پر فصلیں متاثر ہوئیں۔ ، 3 پراونشل روڈ متاثر ، 4174 مکانات کو جزوی نقصان پہنچا جبکہ 615 مکانات مکمل طور پر تباہ ہوئے جبکہ 8 افراد جاں بحق ہوئے۔
قائم مقام ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ تھرپارکر سیلاب کے دوران ضلعی انتظامیہ نے نہ صرف سیلاب زدگان کو نکالنے کے لیے اقدامات کیے بلکہ سیلاب زدگان کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے محکمہ صحت تھرپارکر اور پی پی ایچ آئی نے مفت موبائل کیمپ کا انعقاد کیا اور مفت طبی امداد فراہم کی۔ اسی طرح محکمہ لائیو سٹاک کی جانب سے جانوروں کو بیماریوں سے بچانے کے لیے وٹرنری کیمپ بھی لگائے گئے۔
اجلاس میں محکمہ سماجی بہبود ، تعلیم، زراعت اور سماجی تنظیموں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔