سیاسی جماعتیں ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے مل کر کردار ادا کریں؛ علامہ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی

7

لاہور،27نومبر  (اے پی پی):وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی وچیئرمین پاکستان علماء کونسل علامہ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ عمران خان کو مشورہ ہے کہ  وہ مذاکرات کی ٹیبل پر آئیں تاکہ مل بیٹھ کر ملکی مسائل کا حل تلاش کیا جا سکے،دھرنوں اور لانگ مارچ سے حکومتیں نہیں گرائی جاسکتیں،76 سالہ سینیٹ کا رکن اگر اداروں کے افسران کے خلاف اخلاق سے گری ہوئی زبان استعمال کرے گا تو ہم نوجوانوں سے پھر کیا توقع رکھیں گے۔

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کویہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاکستان کیلئے گراں قدر خدمات انجام دی ہیں۔ انہوں نے پیغام پاکستان کی دستاویزات کی تکمیل میں بہت تعاون کیا ہے اور پاکستان کو فیٹف سے نکالنے میں اہم کردار ادا کرنے کے ساتھ خارجہ پالیسی کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی فوج کے سپہ سالاروں کے بارے میں یہ تاثر غلط ہے کہ وہ ریٹائرمنٹ کے بعد پاکستان سے باہر چلے جاتے ہیں حالانکہ وہ پاکستان میں اپنی زندگی گزار رہے ہوتے ہیں ، اس طرح کی افواہیں چند سو افراد پاکستان سے بیٹھ کر پھیلا رہے ہوتے ہیں، جن کا مقصد پاکستان میں انتشار پیدا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی یہ چند سو افرادا سازشیں کرتے رہے ہیں کہ پاکستانی فوج میں تقسیم ہو چکی ہے لیکن اب وقت نے ثابت کر دیا ہے کہ ہماری فوج متحد ہے جس پر قوم کو فخر ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں برداشت کے کلچر کو فروغ دینا ہو گا تاکہ ہم خندہ پیشانی سے دوسروں کی بات سن سکیں اور اپنے اوپر ہونیوالی تنقید کو برداشت کر سکیں۔

 طاہر اشرفی نے کہا کہ اعظم سواتی سے میرا ذاتی تعلق ہے مگر انہوں نے ٹویٹر پر پاکستانی اداروں کے افسران کے نام لیکر جو تنقید کی ہے وہ قابل مذمت ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے اعظم سواتی کی ویڈیو کا بھی دکھ ہے اس طرح نہیں ہونا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ جنرل عاصم منیر کی بطور آرمی چیف تعیناتی کو عالم اسلام میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے ، اس سے پاکستان کے وقار میں مزید اضافہ ہوا ہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ حافظ قرآن کو سپہ سالار مقرر کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری فوج ہمارا فخر ہے اور ہمارے لئے اس وقت سب سے قابل فخر بات یہ ہے کہ قطر میں جاری فٹبال ورلڈ کپ کی سکیورٹی پاکستان فوج کے حوالے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں تمام سیاسی قائدین سے گزارش کروں گا کہ وہ ملک کی بہتری کیلئے اپنی انا کو قربان کر کے مل بیٹھیں اور مسائل کا حل تلاش کریں۔