“عالمی یومِ سائنس برائے امن اور ترقی” کے حوالے سے تقریب کاانعقاد

33

اسلام آباد، 16 نومبر (اے پی پی): پاکستان میں او آئی سی کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کامسٹیک سیکرٹرییٹ اسلام آباد میں یونیسکو، کامسیٹس ، پاکستان اکیڈمی آف سائنس، پاکستان سائنس فاؤنڈیشن اور ایکو سائنس فاؤنڈیشن کی جانب سے مشترکہ طور پر” عالمی یومِ سائنس برائے امن اور ترقی” کے موقع پر پائیدار ترقی کے لئے بنیادی سائنس کے موضوع پر  تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ تقریب میں ازبکستان، یمن، نائجریا سوڈان سمیت  مختلف ممالک کے سفراء، مختلف سائنسی و تحقیقی اداروں کے سربراہان، سائنسی ماہرین، اور جامعات کے طلبہ نے شرکت کی-

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کوآرڈنیٹر جنرل کامسٹیک پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے کہا کہ بنیادی سائنس وقت کی اہم ضرورت ہے ، سکول اور کالج کی سطح پر طلبہ کو ریاضی فزکس اور بیالوجی تک محدود رکھنے کی بجائے ہمیں بنیادی سائنس کے دیگر شعبہ جات سے بھی روشناس کروانا ہوگا تاکہ ہم انہیں جدید دور کے سائنسی تقاضوں  کے مطابق تیار کرسکیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ او آئی سی کے ممالک خاص طور پر افریقی مسلم ممالک کو  بھوک، غربت ماحولیاتی تبدیلی اور غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے،  کامسٹیک بطور او آئی سی کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کی حیثیت سے سائنس کی ترویج اور صورتحال سے نمٹنے کے لیے کئی اقدامات اٹھا رہا ہے جس میں مسلم ممالک کے طلبہ کو پاکستانی تحقیقی لیبز میں تربیتی کورسز کروانا، مسلم ممالک کے طلبہ کے لیے سکالرشپس اور پروجیکٹس کے لیے فنڈنگ کی فراہمی شامل ہے۔

یونیسکو کے پاکستان میں ڈائریکٹر ڈاکٹر یوسف فلالی مکیناسی نےاپنے  خطاب میں کہا عالمی یوم سائنس برائے امن اور ترقی، سائنسی کمیونٹی کے لیے سب سے بہترین موقع ہے کہ وہ معاشرے کو سائنس کی اہمیت کو سمجھنے کے لیے قریب لائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2030 کے ایجنڈا کے حصول کے لیے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 2021 میں نوٹ کیا کہ ہمیں مزید بنیادی سائنس کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔

سابقہ سفیر و ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کامسیٹس ڈاکٹر نفیس زکریا نے کہا کہ بنیادی سائنس کی ترویج کے لیے کامسیٹس اپنے ممالک کے ساتھ مل کر کئی منصوبے لارہا ہے۔

 تقریب میں چیئرمین پاکستان سائنس فاونڈیشن پروفیسر ڈاکٹر شاہد محمود بیگ،  سیکریٹری پاکستان اکیڈمی آف سائنسز پروفیسر ڈاکٹر تصور حیات نے اور ایکو سائنس فاونڈیشن کے نمائندہ نے بھی خطاب کیا۔ مقررین نے موجودہ دور میں سائنس کی اہمیت اور پاکستان میں سائنس کو درپیش چلینجز کا ذکر کرتے ہوئے مل کر سائنس کو امن اور ترقی کا ذریعہ بنانے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل اپنانے اور مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔