پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے دوران جلائو گھیرائو اور خونی جتھوں کی وجہ سے بچوں کے ذہن شدید متاثر ہو رہے ہیں؛ مختلف جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال

7

اسلام آباد،7نومبر  (اے پی پی):مختلف جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے دوران جلائو گھیرائو  اور خونی جتھوں کی وجہ سے بچوں کے ذہن شدید متاثر ہو رہے ہیں، اس رجحان کو ختم کرنے کی ضرورت ہے، اعظم سواتی کے معاملے کا سنجیدگی سے نوٹس نہ لیا گیا تو ملک کا کوئی بھی شہری آئندہ قومی اسمبلی، سینٹ اور صوبائی اسمبلیوں کا رکن نہیں بنے گا۔

پیر کو قومی اسمبلی میں کئی ارکان نے نکتہ ہائے اعتراض پر مختلف امور پر اپنی رائے کا اظہار کیا۔ مسلم لیگ (ن) کی رکن مہناز اکبر عزیز نے کہا کہ پارلیمنٹ میں چائلڈ رائٹس کاکس کی تشکیل کے لئے سپیکر کے شکرگزار ہیں، یہ فورم آئین میں بچوں کے حقوق کے لئے موجود شقوں پر عملدرآمد کی نگرانی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ کے دوران جلائو گھیرائو جیسی باتوں سے ہمارے بچے بھی ذہنی طور پر متاثر ہو رہے ہیں۔ سڑکوں پر اندوھناک مذاق ہو رہا ہے، جہاں جہاں سے ان کے خونی جتھے گزرتے ہیں وہاں سکول بند ہو جاتے ہیں اور بچے سکولوں میں خوف و ہراس میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ ایک نوجوان کھمبے پر چڑھا اور بجلی کا جھٹکا لگنے سے جاں بحق ہوگیا ہے، اس رجحان کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔

 پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی آغا رفیع اللہ نے کہا کہ یہاں اس قسم کی قانون سازی ہونی چاہیے جس سے عوام کو ریلیف مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بجلی کی ریکوری کے حوالے سے بل جمع کرا رکھا ہے جو مسلسل التوا کا شکار ہے۔ ملیر کے علاقے میں بھی گزشتہ چار دنوں سے بجلی بند ہے، بجلی بندش کا الزام یہ ہے کہ وہاں سے ریکوری نہیں ہو رہی، ریکوریاں کرانا ہمارا کام نہیں ہے، ادارے خود ریکوری کریں۔ ہمارے بل کو کمیٹی کے سپرد کیا جائے۔ سپیکر نے بل کو کمیٹی کے سپرد کرنے کا حکم دیا۔

جماعت اسلامی کے رکن قومی اسمبلی مولانا عبدلااکبر چترالی نے کہا کہ روایات اور خاندانی نظام کے حوالے سے دنیا میں پاکستان ایک ممتاز مقام رکھتا ہے۔ ایک فلم جوائے لینڈ کو ہم جنس پرستی کا پرچار کرنے پر فرانس میں ایوارڈ دیا گیا ہے۔ اس فلم کو یہاں لانچ کرنے کی اجازت دینے کی اطلاعات ہیں۔ سپیکر اس حوالے سے رولنگ دیں کہ سنسر بورڈ کی طرف سے اس کا اجازت نامہ منسوخ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اعظم سواتی کے معاملے پر سنجیدگی سے غور کرنا ہوگا، اگر اس طرح ہوتا رہا تو ملک کا کوئی بھی شہری قومی اسمبلی، سینٹ اور صوبائی اسمبلیوں کا رکن نہیں بنے گا۔ قوم کے منتخب نمائندوں کو سیلاب زدگان کے ریلیف پیکج میں شامل کیا جائے۔

مسلم لیگ (ن) کے رکن محمود بشیر ورک نے کہا کہ پاکستان کے بارے میں ایک سازش چل رہی ہے۔ پاکستان کے دشمنوں نے ایک آدمی کی ڈیوٹی لگائی ہے کہ پاکستان کو تباہ کیا جائے۔ اس شخص نے ملک کے گلی کوچوں میں آگ لگائی ہوئی ہے۔ محب وطن لوگوں کو ملک کے لئے کھڑا ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کو پولیس افسران سے پوچھنا چاہیے تھا کہ واقعہ کی پہلی رپورٹ کیا ہے۔ ایف آئی آر وہ ہے جس میں سارے حالات و واقعات سامنے آئے۔ اگر مدعی نہ ہوں تو ایس ایچ او کا فرض بنتا ہے کہ وہ ایف آ ئی آر درج کرائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی سرحدوں کی حفاظت کے لئے مضبوط فوج کی ضرورت ہے۔ پاکستان کے خلاف سازشیں بڑھ چکی ہیں۔ ہمیں ملک کو آگے لے کر جانا ہے،  جو شر پھیلائے گا وہ ملیا میٹ ہو جائے گا۔ وفاقی وزیر ہاشم نوتیزئی نے کہا کہ عمران خان کا واقعہ، بولان میں آپریشن، اعظم سواتی اور گھوٹکی کے واقعات افسوسناک ہیں، ایسے واقعات کا سدباب ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے سلگتے ہوئے مسائل کے لئے ہم نے عمران خان کا ساتھ دیا تھا مگر جب مسائل حل نہ ہوئے تو ہم نے راہیں الگ کرلیں۔ عمران خان کو آئینی طریقے سے اقتدار سے باہر نکالا گیا ہے۔ عمران خان کی سیاسی جدوجہد یہ ہے کہ وہ لوگوں کو تشدد پر اکسا رہے ہیں، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم عمران خان پر حملے کی مذمت کرتے ہیں اور اس کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔ معظم شہید کی شہادت کی تحقیقات بھی ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل کے حل کے لئے عملی اقدامات ضروری ہیں۔ بلوچستان کے لوگ محب وطن ہیں، ہم ملک کے آئین کے اندر رہتے ہوئے اپنے مسائل کا حل چاہتے ہیں۔ مسلم لیگ ن کے نثار احمد چیمہ نے کہا کہ چند دن پہلے ان کے حلقے میں عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کا واقعہ ہوا ہے جس میں عمران خان اور فیصل جاوید سمیت کئی افراد زخمی ہوئے جبکہ ایک کارکن شہید ہوا، یہ ایک شرمناک واقعہ ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ کوئی بھی مہذب معاشرہ تشدد کی اجازت نہیں دے سکتا۔ ہم تمام زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا گو ہیں۔ اس واقعہ کی مکمل تحقیقات ضروری ہیں اس کے لئے جوڈیشل کمیشن بنانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک مجوزہ کمیشن تحقیقات نہیں کرتا اس وقت تک کسی پر الزام لگانا شرمناک فعل ہے۔ جس طرح وزیراعظم ، وزیر داخلہ اور فوج کے سینئر افسر کو ملوث کرنے کی کوشش کی جارہی ہے وہ قابل مذمت اور شرمناک ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ قومی قائدین سر جوڑ کر بیٹھ جائیں۔ میثاق جمہوریت اور میثاق معیشت اپنی جگہ مگر میثاق اخلاقیات بھی ضروری ہے۔