تجارتی خسارے کو کم کرنے کے لیے برآمدات میں اضافہ اور درآمدات کا متبادل ضروری ہے؛وفاقی وزیرسید مرتضی محمود

21

کراچی،12دسمبر  (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار سید مرتضی محمود نے کہا ہے کہ تجارتی خسارے کو کم کرنے کے لیے درآمدات کے متبادل کے ساتھ برآمدات میں اضافہ ناگزیر ہے۔

 انہوں نے پیر کو کراچی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون اتھارٹی میں اپنے کاروبار چلانے والے سرمایہ کاروں اور صنعتکاروں کے وفد سے ملاقات میں کہا کہ معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے حکومت اور نجی شعبے کو برآمدات پر مبنی صنعتوں کے فروغ کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ وہ وزارت صنعت و پیداوار میں مکمل طور پر فعال اور جامع ون ونڈو سہولت کی فراہمی کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے ایکسپورٹ پروسیسنگ زونز اتھارٹی کو ہدایت کی کہ وہ پروسیسنگ زونز میں سرمایہ کاروں کے لیے زیادہ سے زیادہ سہولتیں فراہم کریں، برآمدات کو بڑھانے کے لیے حائل رکاوٹوں کو دور کرنا ضروری ہے۔

 وفاقی وزیر نے پاکستان سے برآمدات کے فروغ کے لیے سرمایہ کاروں کے مسائل اور تجاویز سنیں اور درپیش مسائل اور چیلنجز کے حل کے لیے اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ سرمایہ کاروں نے پاکستان کسٹمز کی جانب سے عدم تعاون، ای پی زیڈز میں کام کرنے والے کاروباری اداروں پر 17فیصد جی ایس ٹی کے نفاذ، بورڈ آف ڈائریکٹرز کی عدم موجودگی کی وجہ سے درپیش رکاوٹوں سمیت دیگر مسائل اٹھائے اور وفاقی وزیر سے اپیل کی کہ وہ ان کی شکایات کے ازالے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

 انہوں نے تجویز پیش کی کہ زراعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی وہ شعبے ہیں جو کم وقت میں ادائیگی کرتے ہیں اور پاکستان کو ان شعبوں پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ان کی بے پناہ صلاحیتوں سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔