خصوصی بچے ہماری خصوصی توجہ کے طلبگار ہیں، فنڈز کے اجراء کیلئے خود محکمہ خزانہ سے بات کروں گا۔ حاجی غلام علی

8

پشاور، 25جنوری(اے پی پی): گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے کہاہے کہ گزشتہ صوبائی حکومت کیجانب سے خصوصی بچوں کیلئے قائم سکولوں کو فنڈز جاری نہ کرنے کا سن کر دلی دکھ ہوا ہے،معاشرے کے خصوصی بچے ہماری خصوصی توجہ و محبت کے مستحق ہوتے ہیں اور ایسے بچوں کی سرپرستی و دیکھ بھال حکومت کی اولین ذمہ داریوں میں شامل ہوتی ہے لیکن یہ جان کر دلی افسوس ہوا ہے کہ خصوصی بچوں کیلئے قائم اسکولوں کو مختص کردہ فنڈز میں سے ایک روپیہ بھی جاری نہیں کیا گیا۔

یہ بات انہوں نے گورنر ہاؤس میں محکمہ سماجی بہبودوخصوصی تعلیم سے متعلق منعقدہ اجلاس کی صدارت کے دوران کی۔ اجلاس میں سیکرٹری محکمہ سماجی بہبود ضیاء الحق، ڈپٹی ڈائیریکٹر محکمہ سماجی بہبود محمد قیوم، ضلعی آفیسر سماجی بہبود پشاور نور محمد خان کے علاوہ خصوصی بچوں کیلئے  یکہ توت گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول کی پرنسپل نے شرکت کی۔ اجلاس میں گورنر حاجی غلام علی کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ صوبہ کے اضلاع پشاور، ایبٹ آباد، کرک، مردان، کوہاٹ اور ڈی آئی خان میں قائم خصوصی بچوں کے اسکولوں کیلئے صوبائی حکومت کیجانب سے 22کروڑ روپے کے فنڈز مختص کئے گئے لیکن تاحال ایک روپیہ بھی جاری نہیں کیا گیا۔ فنڈز نہ ملنے کے باعث  اسکولوں کو نہ صرف مشکلات کا سامنا ہے بلکہ زیر تعلیم خصوصی بچوں کیلئے بسیں، فرنیچر، کتابیں، یونیفارم سمیت دیگر لازمی و بنیادی چیزیں بھی میسر نہیں ہیں۔ بریفنگ میں بتایا گیاکہ یکہ توت گرلزاسکول سمیت صوبہ کے اضلاع میں قائم خصوصی بچوں کے اسکولوں میں جسمانی طور پر مبتلا معذور بچوں کو نصابی و غیر نصابی سرگرمیوں سمیت انکو سننے، سمجھے کیلئے تمام تر سہولیات و تربیت فراہم کی جاتی ہیں۔