سندھ میں صحافیوں کے خلاف جھوٹے مقدمات، انتقامی کارروائیاں کی روک تھام کیلئے کمیٹی کی تشکیل 

49

سکھر،18جنوری(اے پی پی ): سندھ میں صحافیوں کے خلاف جھوٹے مقدمات، انتقامی کارروائیاں اور ہراسمنٹ جیسے مسائل کی روک تھام کیلئے ڈی آئی جی جاوید سونہارو جسکانی نے خصوصی کمیٹی تشکیل دینے کے لیے احکامات جاری کردیے ہیں، کمیٹی کی سربراہی ڈی آئی جی خود کریں گے جبکہ رینج کے تینوں ایس ایس پیز، پی ایف یوجے کے مرکزی رہنما لالا اسد پٹھان، پریس کلب کے صدر و جنرل سیکریٹری اور یونین آف جرنلسٹس کے صدر و جنرل سیکریٹری اس کمیٹی کے ممبر ہونگے،ہیومن رائیٹس کمیشن کے ریجنل چیف بھی کمیٹی کے رکن ہونگے۔

صحافیوں کے وفد نے بدھ کو یہاں ڈی آئی جی جاوید سونہارو جسکانی سے انکے دفتر میں ملاقات کی ہے،ملاقات میں صحافی وفد نے ڈی آئی جی سکھر سے صحافیوں کو قانونی مشکلات خاص کر جھوٹے مقدمات اور دیگر محکمہ پولیس کی جانب سے ماضی سے جاری زیادتیوں کے حوالے سے آگاہ کیا۔

صحافی وفد نے ڈی آئی جی کو بتایا کہ سندھ میں صحافیوں کے خلاف جھوٹے مقدمات، انتقامی کاروائیاں اور ہراسمنٹ جیسے مسائل پیدا ہورہے ہیں جنہیں روکنے کے لیے پی ایف یو جے کے مرکزی سیکریٹری فننانس لالا اسد پٹھان، حیدر آباد پریس کلب کے صدر لالا رحمان سمو سمیت دیگر قائدین نے آئی جی سندھ سے صحافیوں کے مسائل پر نگراں علاقائی کمیٹیاں تشکیل دینے کا کہا جس پر آئی جی سندھ نے 23 نومبر 2022 کو نوٹفکیشن جاری کیا تھا۔

 اس موقع پر ڈی آئی جی سکھر رینج جاوید سونہارو جسکانی نے یقین دہانی کروائی کہ کسی بھی صحافی کے ساتھ محکمہ کے کسی بھی افسر یا اہلکار کی جانب سے زیادتی برداشت نہیں کی جائے گی جبکہ صحافیوں کے خلاف کوئی بھی جھوٹا مقدمہ درج نہیں کیا جائیگا۔

ملاقات میں سکھر پریس کلب کے صدر چودھری محمد ارشاد، سکھر یونین آف جرنلسٹس کے صدر امداد بوزدار ، سیکریٹری جنرل سکھر یونین آف جرنلسٹس احقر رضوی اور سیکریٹری جنرل سکھر پریس کلب شہزاد تابانی بھی شامل تھے ۔