سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی آزادی اظہار رائے نہیں بلکہ عالمی امن کو تباہ کرنے کے مترادف ہے؛حافظ محمد طاہر محمود اشرفی

9

اسلام آباد،24جنوری  (اے پی پی):وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ امور حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی آزادی اظہار رائے نہیں بلکہ یہ دنیا کے امن کو خراب کرنے اور عالمی امن کو تباہ کرنے کے مترادف ہے، سویڈن کی حکومت کو اس واقعہ کے مرتکب مجرم کے خلاف کارروائی کر کے قرار واقعی سزا دینی چاہیے۔

منگل کو یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ سویڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی کی گئی، پورے عالم اسلام اس کی مذمت کر رہا ہے،وزیراعظم شہباز شریف، پاکستان کی وزارت خارجہ، تمام مکاتب فکر کے علماء و مشائخ نے اس افسوسناک واقعہ کی بھرپور مذمت کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کے ادارے، فوج، پولیس کے افسران و جوان اور دیگر اداروں پر حملے کسی بھی طرح شرعاً جائز نہیں، نہ پاکستان کے اندر کسی بھی طرح کی پرتشدد اور مسلح کارروائی کو جہاد کہا جا سکتا ہے، آئندہ جمعہ کو پورے ملک میں گزشتہ روز جاری ہونے والے اعلامیہ کی تائید و حمایت کی جائے گی، سویڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی کے واقعہ کی مذمت میں قراردادیں منظور کی جائیں گی۔

وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ امور حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ عالمی دنیا کو اسلاموفوبیا کے حوالے سے اپنے اقدامات اٹھانے چاہئیں اور سویڈن کی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس مجرم کے خلاف کارروائی کرے اور اس کو قرار واقعی سزا دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ستر کروڑ مسلمانوں کے دل اللہ کریم کی محبت، انبیاء و رسل کی محبت پر موجزن ہے، ہمارے لئے تمام آسمانی کتابیں اور تمام انبیاء ایمان کا حصہ ہیں، کسی ایک کو بھی نہ مانیں تو مسلمان نہیں ہو سکتے، اس وقت تک پوری دنیا میں جس انداز سے اس واقعہ پر ردعمل آیا ہے وہ لائق تحسین ہے، حکومت پاکستان نے اس پر جس طرح احتجاج بلند کیا ہے اس کو ہمیں اچھے اور پر امن انداز میں آگے لے کر بڑھنا چاہیے تاکہ دنیا کو علم ہو سکے کہ یہ آزادی اظہار کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ ہمارے ایمان کا مسئلہ ہے۔

 حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ گزشتہ روز پاکستان کے تمام مکاتب فکر کے علماء و مشائخ نے بیرونی دنیا سے پاکستان کے بارے میں عجیب و غریب فتوے بازی کر رہے تھے اور جو سوالات اٹھائے جا رہے تھے اس کا جواب دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیخ الاسلام مولانا مفتی تقی عثمانی اور دیگر نے یہ بات واضح کر دی ہے کہ پاکستان کے حوالے سے پاکستان کے علماء و مشائخ کا جو موقف پیغام پاکستان میں آیا ہے، وہی ہمارا موقف ہے۔

 حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان کے سلامتی کے ادارے، پاکستان کی فوج، پولیس کے افسران و جوان اور دیگر اداروں پر حملے کسی بھی طرح شرعاً جائز نہیں ہیں، نہ پاکستان کے اندر کسی بھی طرح کی پرتشدد اور مسلح کارروائی کو جہاد کہا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مفتی تقی عثمانی اور دیگر اکابرین نے بہت واضح موقف بیان کر دیا ہے، پاکستان کا موقف پاکستان کے علماء و مشائخ کا موقف وہی ہے جو پیغام پاکستان ہے۔

 حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ آنے والے جمعہ کے دن پورے ملک میں گزشتہ روز علماء و مشائخ اور اکابرین نے اعلامیہ جاری کیا ہے اس کی تائید و حمایت کی جائے گی، تمام مساجد میں خطباء اس پر اپنے خطبات دیں گے اور سویڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی کا واقعہ ہوا ہے، اس کی مذمت میں قراردادیں منظور کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کو تمام سیاسی و مذہبی قیادت سے اپیل کرتے ہیں کہ جس طرح علماء و مشائخ نے پیغام پاکستان کر کے ملک کے اندر سے انتہا پسندی اور فرقہ وارانہ تشدد کا خاتمہ کیا ہے، اس طرح آپ میثاق پاکستان کریں، پاکستان ہم سب کا ہے، پاکستان کو مضبوط کرنے کے لئے آپس میں میز پر بیٹھنا ہو گا، بات چیت کرنا ہو گی۔