اسلام آباد۔24جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر صنعت و پیداوار مخدوم مرتضیٰ محمود نے کہا کہ سی پیک فیز ٹو کیلئے موبائل انڈسٹری بہترین ہے، ہمیں ایکسپورٹ کیلئے سیاسی استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل کی ضرورت ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو وزارت صنعت و پیداوار اور موبائل مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن کے تعاون سےمنعقدہ سمنٹ سےخطاب کرتے ہوئےکیا ۔وفاقی وزیر نے کہا کہ مشکل وقت ضرور ہے ملک پر لیکن اس کی ذمہ داری سب پر عائد ہوتی ہے، سیاستدان، نجی شعبہ جات سب کی ذمہ داری ہے کہ وہ کام کریں، موبائل مینوفیکچرنگ کی نئی صنعت تھی ان کو مشکلات درپیش ہوئیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی مشکلات سے سیکھنا ہوگا جس سے ہم بہت کچھ حاصل کرسکتے ہیں، اس صنعت کو بہتر کرکے ہم اپنی ملکی ضروریات پوری کرسکتے ہیں، موبائل مینوفیکچرنگ انڈسٹری کو تیزی سے مقامی پیداوار کی طرف آنا ہوگا، روپے کی قدر میں کمی سے ہماری لیبر کی لاگت میں کی آئی ہے،موبائل مینوفیکچرنگ کو بڑھا کر ہم برآمدات میں اضافہ کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان قلیل مدت کیلئے ان حالات سے نکل آئے گا لیکن ہمیں طویل المدتی پالیسی بنانی ہوگی۔اس موقع پر سیکرٹری وزرات صنعت و پیداوار امداد اللّہ بوسال نے کہا کہ 2020 میں پیداوار بڑھانے کیلئے ایک پالیسی بنائی گئی تھی ،آدھا سفر ہم طے کرچکے ہیں،ہمیں ٹیکنالوجی کو اپگریڈ کرنے کی ضرورت ہے،لیبر مارکیٹ بڑھانے کیلئے پیداوار بڑھانا قلیدی ہوگا،جو پالیسی ویتنام اور ملائشیا میں کارآمد ہے وہ شاید یہاں پر نہ ہوسکے،بات چیت سے قابل عمل تجاویز کی طرف جانا ہوگا،اکنامک گروتھ اور صنعت بڑھانے میں معاون تجاویز کی ضرورت ہے،ہم جو پالیسی بھی بنائیں گے خواہ ٹیکس سے متعلق ہو یا انتظامی سب کو اعتماد میں لیں گے۔وائس چیئرمین موبائل مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن مظہر پراچہ نے کہا ہے کہ حکومت پالیسی کیوجہ سے تمام موبائل اب پاکستان میں تیار ہو رہے ہیں،ہم نے 40 ہزار روزگار کے مواقع پیدا کیے،20 ہزار سے زائد ریٹیلرز اس بزنس کیساتھ منسلک ہیں،مظہر پراچہ نے کہا کہ انڈسٹری پاکستان کو خسارے سے نکال سکتی ہے،ہم دو سال میں پاکستان کے 95 فیصد مقامی موبائل کی ڈیمانڈ کو پورا کرنے کے قابل ہوگئے،موبائل مینوفیکچررز حکومت سے تعاون چاہتے ہیں،ہمیں موبائل ایکسپورٹ کیلئے حکومتی تعاون درکار ہے، ہم تین سال میں 14 ارب ڈالر کی موبائل ایکسپورٹ تک پہنچ سکتے ہیں۔سینیئر جی ایم پالیسی انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ عاصم ایاز نے کہا کہ موبائل فون انڈسٹری کے لیے دوستانہ پالیسز دی گئی ، پاکستان میں موبائل کی مقامی پیداوار مسلسل بڑھ رہی ہے، پاکستان میں ایک کمپنی کے علاؤہ تمام بڑے برانڈ کے موبائل بنائے جاتے ہیں، پاکستان میں موبائل مینوفیکچرنگ کی مقامی صنعت میں 2.6 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی ہے، وائس پریزیڈنٹ موبائل مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن عامر اللّٰہ والا نے کہا کہ ہم موبائل فون کی اپنی 95 فیصد ڈیمانڈ کو پورا کر رہے ہیں،ہم بہترین موبائل اسمبلر ہیں، 40 ہزار روزگار کے مواقع دیے،31 مینوفیکچرنگ پلانٹس پاکستان میں کام کر رہے ہیں،ویت نام کی موبائل ایکسورٹ 57 ارب ڈالر ہے ،دیگر ممالک کی موبائل ایکسپورٹ ڈبل ہو رہی ہے،لوگ موبائل انڈسٹری میں انویسٹ کرنا چاہتے ہیں مگر انہیں پالیسیوں کاتسلسل چاہیے،چائنیز انڈسٹری لوکل پارٹس مینوفیکچرنگ کیلئے پاکستان میں آنے کو تیار ہے،سی پیک فیز ٹو کیلئے موبائل انڈسٹری بہترین ہے، ہمیں ایکسپورٹ کیلئے سیاسی استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل کی ضرورت ہے۔