وفاقی حکومت صنعتی شعبہ کی بحالی کیلئے مختلف اقدامات کر رہی ہے؛وزیر مملکت تسنیم قریشی

10

ملتان،25جنوری  (اے پی پی):وزیر مملکت برائے صنعت و پیداوار تسنیم احمد قریشی نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت ملکی معیشت کو مضبوط بنانے اور شعبہ صنعت کی بحالی کیلئے مختلف اقدامات کر رہی ہے،صنعتی شعبہ کو پروان چڑھانے کیلئے سازگار ماحول مہیا کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے بدھ کو یہاں اسپن یارن ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی(ایس وائی آر ڈی سی)کےدورہ کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمیں سیاست کوچھوڑکرملک بچانے کی ضرورت ہے،وفاقی حکومت ملک کوبحرانوں سے نکالنےکےلیےکوشاں ہے،ملک کو درپیش مسائل کا حل انڈسٹری کی حوصلہ افزائی میں ممکن ہے، صنعتکاروں کے مسائل کو سننا اور ان کو فی الفور حل کرنا ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔

 وزیر مملکت نے کہا کہ سپن یارن فیکٹری 2010 ءمیں سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سمیڈا) کے تعاون سے قائم کی گئی تھی، مجھے خوشی ہے کہ یہ کمپنی نا صرف کامیابی سے کام کر رہی ہے بلکہ تقریبا 200 لوگوں کو روزگار اور 500 افراد کو سالانہ تربیت بھی فراہم کر رہی ہے۔

اس موقع پر وزیر مملکت کو ایس وائے آر ڈی سی کے سی ای او نے کمپنی کی کارکردگی سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کمپنی سائیکلنگ کےذریعےٹیکسٹائل ویسٹ سےاعلی معیارکادھاگہ تیارکرتی ہے۔ وزیر مملکت نے ٹیکسٹائل یونٹ میں دھاگہ بنانے کے مختلف مراحل کا جائزہ لیا اور بہترین ایکسپورٹ کوالٹی دھاگہ تیار کرنے پر کمپنی کی کاوشوں کو سراہا۔

 بعد ازاں وزیر مملکت نے انڈسٹریل اسٹیٹ ایریا ملتان میں ایگرو فوڈ پروسیسنگ فیسیلیٹیشن پلپ پلانٹ سنٹر کا دورہ کیا اور وہاں گودا پلانٹ کے مختلف حصوں کا معائنہ بھی کیا۔حکام نے انہیں پروسیسنگ یونٹ کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ فوڈ پروسیسنگ یونٹ وفاقی اور پنجاب حکومت کا مشترکہ منصوبہ ہے جو 321 ملین روپے کی لاگت سے چار ایکڑ رقبے پر قائم کیا گیا ہے جس میں ملتان کے خوشبودار اور لذیذ آموں کے علاوہ آڑو، امرود، کھجور اور لیموں سمیت مختلف پھلوں کی پروسیسنگ کی جاتی ہے۔

حکام نے مزید بتایا کہ وہ کسانوں سے پھل کی پروسیسنگ کے لیے فی کلو صرف 19 روپے وصول کر رہے ہیں اور فوڈ پروسیسنگ یونٹ میں یونیورسٹی کے طلباء کو انٹرن شپ بھی فراہم کی جار ہی ہے۔