اسلام آباد،18جنوری (اے پی پی):تجارت ، معیشت ، سائنس اور تکنیکی تعاون کے شعبوں میں پاکستان اور روس کے بین الحکومتی کمیشن کا اجلاس شروع ہوگیا۔ بدھ کو یہاں شروع ہونے والے اجلاس میں روس کا 80 رکنی وفد شرکت کر رہا ہے۔ سیکرٹری اقتصادی امور ڈویژن ڈاکٹر کاظم نیاز نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ پاکستان اور روس کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے مسابقتی استعداد سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں گزشتہ مون سون کے دوران آنے والے سیلاب سے بھاری پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔ پاکستان سیلاب سے متاثرہ افراد کی امداد کیلئے بین الاقوامی برادری کی حمایت کو سراہتا ہے۔ عالمی برادری نے بحران کے وقت میں پاکستان کی مدد کی جو قابل تعریف ہے۔ انہوں نے بحران کے وقت میں روس کی جانب سے امداد کی فراہمی کو بھی سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور روس کے بین الحکومتی کمیشن کے اس افتتاحی سیشن کا مقصد مختلف شعبوں میں تعاون کی راہیں تلاش کر کے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو فروغ دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تجارت، معیشت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں روس سمیت عالمی برادری کے ساتھ تعلقات اور تعاون کو فروغ دینا چاہتا ہے اور یہ موجودہ حکومت کی اولین ترجیحات میں بھی شامل ہے۔
روسی وفد کے سربراہ اور وزارت اقتصادی ترقی کے ڈپٹی ڈائریکٹر اسرافیل علی زادے نے اپنے خطاب میں کہا کہ روس پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ دیکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت معیشت کے مختلف شعبوں میں پاکستان اور روس کے درمیان اچھے تعلقات قائم ہیں، ہماری خواہش ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید فروغ پائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ دونوں معیشتوں میں وسیع تر استعداد موجود ہے جن سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے۔