تھرپارکر،27فروری ( اے پی پی):ڈپٹی کمشنر تھرپارکر لعل ڈنو منگی نے کہا کہ تھرپارکر کے پرائمری اور سیکنڈری اسکولوں میں کمپیوٹر سائنس کی تعلیم لازمی دی جائے، کیونکہ اس ٹکنالوجی دور میں کمپیوٹر کی تعلیم ضروری ہے، تھرپارکر میں اسکول نہ آنے والے بچوں کی تعداد دی جائے، تاکہ ان کو تعلیم دینے کے لیے بہتر انتظامات کیے جائیں ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈپارٹمنٹ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ تھرپارکر میں تعلیم کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔اس لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔انہوں نے متعلقه ایجوکیشن افسران کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تھرپارکر کے بند اور کمزور بلڈنگس والے اسکولوں کی تفصیل ایک ہفتے میں دی جانے، تاکہ ان کے حوالے سے سیکریٹری تعلیم سندہ سے بات کی جائے۔
اس موقع پر چیف مانیٹرنگ آفیسر تھرپارکر راجیش کمار نے کہا کہ تھرپارکر میں 3660 پرائمری اسکول، 248 مڈل، 40 الیمنٹری، 41 سیکنڈری اور 8 ہائیر سیکنڈری اسکول ٹوٹل 3997 اسکول موجود ہیں. جس میں 3765 اوپن اور 232 بند اسکول ہیں تھرپارکر کے اسکولوں میں ٹوٹل داخل بچوں کی تعداد 178587 ہے جس میں 120569 بوائز اور 58018 گرلز ہیں. اس نے مزید کہا کہ اس وقت تھرپارکر کے 986 پرائمری اسکول ٹیچرز کی 09 اسکیل سے 14 اسکیل میں پروموشن ہوئی ہے. انہوں نے کہا کہ تھرپارکر میں اس وقت 2131 پرائمری اور 932 جونیئر اسکول ٹیچر کی بھرتی ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تھرپارکر میں بہتر تعلیم کے لیے تھرپارکر کے اساتذہ کو یارڈ شپ الاؤنس دینے کی ضرورت ہے اور ہیڈ ماسٹرز کو سروس رولز کے مطابق ٹریننگ دی جائے۔
اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ون تھرپارکر سارہ جاوید، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ٹو سنجے کمار، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر سیکنڈری تھرپارکر شمس الدين راٹھور، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر پرائمری محمد بچل ہالیپوٹو، تمام تعلقه کے اسسٹنٹ کمشنر، تعلقه ایجوکیشن افسران سمیت متعلقہ افسران موجود تھے۔